اسرائیل کے انتہا پسند وزیر بن گویر نے ممکنہ جنگ بندی کے بیان پر آرمی چیف کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے سکیورٹی وزیر نے غزہ میں جنگ بندی کے مثبت تبصرے کرنے پر آرمی چیف ایال ضمیر کی ایک "سنگین اور خطرناک غلطی” کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضمیر کے تبصرے کہ اگر آنے والے دنوں میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہو جاتا ہے تو یہ "آپ کے لیے ایک بڑی کامیابی” ہو گی ” ۔۔۔ انتہائی لاپرواہی” ہے۔
https://urdu.arynews.tv/israeli-army-chief-draws-up-new-plan-to-capture-more-territory-in-gaza/
بن گویر نے ایک تقریر کے دوران کہا کہ ہمارے فوجی اس آپریشن کے بنیادی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے بہت طویل عرصے سے لڑ رہے ہیں جس میں غزہ میں حماس کو ختم کرنا ہے،” ایک معاہدے کو شامل کرنا برُا ہوگا کیونکہ اس سے غزہ میں انسانی امداد پہنچ جائے گی اور کچھ فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ایسے معاہدے پر یقین نہیں رکھتا جو ہماری طاقت کو کمزور کرے اور حماس کو آکسیجن فراہم کرے لیکن میں غزہ کی پٹی پر مکمل قبضے، فوجی کارروائیوں کو بڑھانے اور رضاکارانہ نقل مکانی کی حوصلہ افزائی پر یقین رکھتا ہوں۔