(22 جولائی 2025): خیبر پختونخوا کے شہر سوات میں استاد کے مبینہ تشدد کے باعث مدرسے کا طالب علم جاں بحق ہوگیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ استاد کے تشدد سے 14 سالہ طالب علم جاں بحق ہوا، واقعہ خوازہ کے علاقہ چالیار میں واقع مدرسے میں پیش آیا۔
جاں بحق طالب علم کی شناخت فرحان کے نام سے ہوئی جس کی لاش پوسٹ مارٹم کیلیے اسپتال منتقل کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: استاد کا ہندی کی کتاب ساتھ نہ لانے پر مسلمان طالب علم پر بہیمانہ تشدد
پولیس حکام نے بتایا کہ مدرسے کے 2 اساتذہ کو اسپتال سے گرفتار کر لیا گیا، واقعے کا مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ نومبر 2021 میں پنجاب کے ضلع لودھراں میں مدرسے کے استاد کے تشدد سے 4 سالہ طالب علم کی آنکھ ضائع ہوگئی تھی۔
استاد نے سبق یاد نہ کرنے پر طالب علم کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ کم عمر بچے کی آنکھ ضائع ہونے کے بعد قاری مدرسے سے فرار ہوگیا تھا۔
ضلعی پولیس آفیسر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تھانہ کہروڑ میں استاد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔
والدین کی مدعیت میں درج ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا تھا کہ رند جادہ میں قائم مدرسے میں اُن کا چار سالہ بیٹا پڑھتا ہے جسے سبق یاد نہ کرنے پر استاد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
متن میں لکھا گیا تھا کہ استاد کے تشدد کے دوران ڈنڈا بچے کی آنکھ پر لگا جس کی وجہ سے اُس کی آنکھ ضائع ہوگئی۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا تھا کہ مدرسے کے قاری اور ملزم نے گرفتاری سے بچنے کیلیے عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی۔