کراچی : ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے 5 مٹی کے برتن سے ملنے والے سفید پاؤڈر نے تفتیش کاروں کو الجھن میں ڈال دیا۔
تفصیلات کے مطابق ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار ہلاکت کے کیس کی تحقیقات میں نیا موڑ آیا ، تحقیقاتی ٹیم کی ماہر ڈاکٹرز اورفارنزک ایکسپرٹ کے ہمراہ اداکارہ حمیرا کے فلیٹ کا دورہ کیا۔
اداکارہ کے فلیٹ سے 5 مٹی کے برتن سے ملنے والے سفید پاوٴڈر نے تفتیش کاروں کو الجھن میں ڈال دیا ہے۔
تفتیشی ذرائع نے کہا کہ تفتیش کار تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تک حمیرا اصغر کے فلیٹ میں موجود رہے، سورج کی روشنی میں حمیرا صغر کے فلیٹ کا باریک بینی سیاز سر نو جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ حمیرا کے فلیٹ میں مٹی کے برتنوں میں رکھا گیا پاوٴڈر نمک بھی ہوسکتا ہے ،جو سوکھ چکا ہے۔
مزید پڑھیں : حمیرا اصغر کے گھر سے کچھ مشکوک اور اہم ثبوت مل گئے
ماہرین کی ٹیم نے مختلف نوعیت کے 6 سیمپلز فلیٹ سے حاصل کئے جن کی فارنزک جانچ کی جائے گی۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ مٹی کے برتن میں سفید پاوٴڈر بیڈ روم اور جس کمرے سے لاش ملی اس کے باہر رکھا تھا، فلیٹ میں مٹی کے برتن میں سفید پاوٴڈر یا نمک رکھا جانا غیر معمولی ہے، جس کی تحقیقات جاری ہے۔
یاد رہے تحقیقاتی افسر کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ اس سفید پاؤڈر کی وجہ سے اداکارہ کی لاش کی بدبو نہ پھیلی ہو، کیمیکل تجزیے کی رپورٹ میں ہی معلوم ہوسکے گا کہ سفید پاؤڈر کیا ہے؟
پولیس حکام اب تک اس بات کی کھوج میں ہیں کہ اتنے دن پرانی لاش کی بدبو آس پاس کے گھروں تک کیوں نہیں پھیلی؟
پس منظر
اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز سکس میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔
لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔
پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے، فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔