اسلام آباد (23 جولائی 2025): ملی یکجہتی کونسل نے کہا ہے اگر حکومت پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کی جائے گی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں ایران اور فلسطین پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایران کے جواب کو جائز قرار دیا گیا اور واضح کیا کہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو تسلیم نہیں کریں گے۔ اگر حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کی جائے گی۔
اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ ایٹمی پروگرام کو ایران کا حق سمجھتے ہیں۔ ساتھ ہی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر اور فلسطین پر مضبوط حکمت عملی اپنائے۔
ملی یکجہتی کونسل نے ملک سے سود کا خاتمہ اوراسلامی معاشی نظام رائج کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی 18 سال سے کم عمر کی شادی پر پابندی اور سزاؤں کے قانون کو مسترد کرتے ہوئے غیر شرعی قانون واپس لینے بصورت دیگر ملک گیر احتجاج کرنے کی دھمکی بھی دی۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ دینی مدارس کے خلاف رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل اپنی علما و وکلا کمیٹی کے ذریعہ لائحہ عمل سامنے لائے گی۔ ایکشن کمیٹی مطالبات پورے نہ ہونے پر اے پی سی بلاکر ملک گیر احتجاج کا لائحہ عمل دے گی۔
ملی یکجہتی کونسل نے حکومت کو مشورہ دیا کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی طریقہ سے نکالا جائے، ورنہ نظام کو خطرہ لاحق ہوگا۔ سیاسی نظام لپیٹا گیا تو تمام سیاسی قیادت منہ دیکھتے رہ جائے گی۔
اعلامیہ میں کے پی اور بلوچستان میں امن ومان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس مسئلے پر آل پارٹیز کانفرنس بنانے اور مشترکہ مفادات کوسل کو فعال کرنے کا مطالبہ کیا۔ ملی یکجہتی کونسل نے بارش متاثرین کی مدد کا بھی مطالبہ کیا۔