بابوسر حادثہ : ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے عبدالہادی کی لاش مل گئی

بابوسر حادثہ : ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے عبدالہادی کی لاش مل گئی

چلاس: بابوسر سیلاب میں جاں بحق ہونے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے عبدالہادی کی لاش مل گئی، اب تک سات افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں آبی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہر طرف تباہی پھیلی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے قریب سیلاب میں بہہ جانیوالے کئی سیاح اب بھی لاپتہ ہیں۔

لودھراں کے رہائشی ڈاکٹر سعد اسلام کے تین سال کے بیٹے عبد الہادی کی لاش مل گئی، بچےکی لاش آر ایچ کیو اسپتال چلاس منتقل کردی گئی۔

اس سے قبل مقامی افراد نے شام 7 بجے کے قریب بابوسر کے نزدیک ڈاسر کے مقام پر لاش کو دیکھا اور فوراً حکام کو مطلع کیا۔

ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے کہا کہ اب تک سات افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔

وزیراعلی گلگت بلتستان نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، متعلقہ اداروں کو ریسکیوآپریشن تیز کرنے اور شاہراہوں کی جلد بحالی کی ہدایت کی نیٹ بابو سر تھک،نیاٹ اورتھورکو آفت زدہ قرار دے کرایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

بابو سر ٹاپ پر سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہونے والے فہد اسلام کے بیٹے عاصم فہد کا کہنا تھا کہ پانی کا ریلا آیا تو ہم نے پہاڑکے نیچے چھپنے کی کوشش کی تھی اور والد نے ریلے میں بہنے والے تین سال کے کزن اور چچی مشعال فاطمہ کو بچانے کے لیے پانی میں چھلانگ لگائی تھی اور پانی میں بہہ گئے۔

مزید پڑھیں : بابوسرٹاپ واقعہ: بچے اور چچی کو بچانے کے لیے والد نے سیلابی ریلے میں چھلانگ لگائی‘

یاد رہے یہ اندوہناک واقعہ چند روز قبل پیش آیا تھا، جب لودھراں سے تعلق رکھنے والی ایک فیملی اسکردو سے واپسی پر بابوسر ٹاپ کے قریب سیلابی ریلے کی زد میں آگئی تھی۔

اس حادثے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کے دیور فہد اسلام جاں بحق ہوگئے تھے، جب کہ ڈاکٹر مشعال کا بیٹا عبد الہادی لاپتا ہو گیا تھا۔