لاہور (25 جولائی 2025): سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے 9 مئی کیسز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں کو سزا ملنے پر خاموشی توڑ دی۔
انسداد دہشتگردی عدالت آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو 9 مئی کیسز میں سزائیں ہو رہی ہیں، جن لوگوں کو سزائیں ہوئی میں ان سب کو ذاتی طور پر جانتا ہوں۔
اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے یہ تمام لوگ تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، سیاسی طور پر مسئلے کا حل نکالا جائے میری ہمدردی تمام لوگوں کے ساتھ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’اسد عمر کفارے کے طور پر 9 مئی کے ذمہ داروں کو بے نقاب کریں‘
انہوں نے کہا کہ اس وقت پی ٹی آئی کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی اور راستہ ہی نہیں بچا۔
قبل ازیں، جناح ہاؤس، عسکری ٹاور حملہ اور تھانہ شادمان نذر آتش کرنے کے مقدمات میں اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت میں ہوئی۔
عدالت نے سابق وفاقی وزیر کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر 2025 تک توسیع کی۔ اسد عمر اور اعظم خان سواتی حاضری کیلیے عدالت میں پیش ہوئے، ایڈمن جج منظر علی گل نے سماعت کی۔
اے ٹی سی نے آئندہ سماعت پر ملزمان کی عبوری ضمانتوں پر دلائل طلب کیے ہیں۔
تین روز قبل انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ شیرپاؤ پل کیس میں پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی جبکہ شاہ محمود قریشی، حمزہ عظیم سمیت دیگر پانچ ملزمان کو بری کرنے کا حکم جاری کیا۔
اس سے قبل انسداد دہشتگردی کی عدالت سرگودھا میں 9 مئی میانوالی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی تھی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا تھا۔
اے ٹی سی کے جج محمد نعیم شیخ نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔