بھارت کے ایک ہی روز میں ایف بی آر کی ویب سائٹ پر 1684 سائبر حملوں کا انکشاف

ایف بی آر کی ویب سائٹ پر 1684 سائبر حملوں کا انکشاف

اسلام آباد : پاک بھارت جنگ کے دوران ایف بی آر کی ویب سائٹ پر 1684 سائبر حملوں کا انکشاف سامنے آیا، تاہم تمام حملوں کو ناکام بنادیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، سینیٹ قائمہ کمیٹی میں بزنس کمیونٹی نے انفارمیشن لیکج کے خدشے کا اظہار کیا گیا۔

بزنس کمیونٹی نے کہا کہ بزنس مین اپنے بھائی سے بھی لین دین کی معلومات خفیہ رکھتا ہے، ایف بی آر حکام نے فنانس بل پر اراکین کو بریفنگ اور بزنس کمیونٹی کے تحفظات کو دور کیا۔

ممبر فیڈرل بورڈ آف ریونیو حامد عتیق کا کہنا تھا کہ ایف بی آر میں بزنس کمیونٹی کا دہائیوں کا ڈیٹا پڑا ہوا ہے، اگر پہلے کسی کا ڈیٹا لیک نہیں ہوا تو آگے کسے لیک ہوگا۔

ممبر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انکشاف کیا بھارت نے ہم پر 1684 سائبر اٹیک کیے لیکن کچھ نہیں لے سکے، صرف ملتان سے ایک وکیل کا ڈیٹا لیک ہوا تھا، ایف بی آر کا سسٹم سائبر حملوں کے خلاف انتہائی مضبوط ہے، ہیکنگ کی ان کوششوں کو PRAL (پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ) نے ناکام بنا دیا، جس نے FBR کا ڈیٹا غلط ہاتھوں میں جانے سے محفوظ رکھا۔

مزید پڑھیں : ریاستی اداروں کے لیے سائبر رسک آڈٹ کرانا ضروری قرار دے دیا گیا

سیشن کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رجسٹرڈ کاروباروں کے لیے نقد لین دین کی حد 200,000 روپے سے بڑھا کر 2.5 ملین روپے کرنے کی منظوری دے دی۔

اس وقت ملک میں تقریباً 200,000 رجسٹرڈ ٹریڈرز اور 30,000 رجسٹرڈ مینوفیکچررز ہیں، ممبر آپریشنز حامد عتیق سرور نے کمیٹی کو بتایا کہ سالانہ تقریباً 80 لاکھ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے جا رہے ہیں۔