پنجاب، سرکاری اسپتال سے باہر کی ادویات نہ لکھنے پر شہریوں کی اموات کاانکشاف

راولپنڈی کے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں سے تضحیک آمیز سلوک کی دوسری رپورٹ سامنے آگئی

لاہور: اسپتال سے باہرکی ادویات نہ لکھ کر دینے پر شہریوں کی اموات کا انکشاف سامنے آیا ہے، وزیراعلیٰ کے حکم پر ڈاکٹر باہر کی دوا نہیں لکھ رہے۔

پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے حکومتی رکن امجد علی جاوید نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے حکم پر پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں کوئی ڈاکٹر باہر کی دوا نہیں لکھ رہا، مریم نواز کا اچھا فیصلہ تھا اور اس کے بہتر نتائج آسکتے تھے۔

حکومتی رکن امجد علی جاوید نے کہا کہ حکام سرکاری اسپتالوں میں ادویات کی کمی پوری کرتے تو ثمرات عوام تک پہنچ سکتے تھے، سرکاری اسپتالوں میں باہر سے ادویات نہ لکھنے پرمریض مرنا شروع ہوگئے ہیں۔

امجد علی نے کہا کہ ڈاکٹرز متبادل ادویات نہیں لکھ سکے اور ساہیوال میں 6 لوگ مرگئے، مریض مرنے والا ہو تو ڈاکٹرز دوسرے اسپتال بھجوا دیتےہیں۔

انھوں نے کہا کہ محکمہ وزیراعلیٰ کے حکم پر عملدرآمد نہیں کر پارہا، لوگوں کوموت کے منہ میں دھکیلا جارہا ہے، حکومت نے مریضوں کیلئے جوا دویات خریدیں ڈاکٹرز کہتے ہیں وہ سستی ہے۔

حکومتی رکن امجد علی جاوید کا کہنا تھا کہ حکومت 100 من راکھ خریدنے کے بجائےایک من ادویات خرید لے۔

https://urdu.arynews.tv/covid-19-third-wave-punjab-closes-opds-at-major-public-hospitals/