پاکستان کا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 31 جولائی کو لانچ کیا جائے گا

ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ پاکستان

کراچی (29 جولائی 2025): پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے اعلان کیا ہے کہ شچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر (XSLC) چین سے 31 جولائی 2025 کو پاکستان کا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کیا جائے گا۔

یہ سیٹلائٹ پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک اہم سنگ میل کی نشان دہی کرتا ہے، جو زمینی مشاہدے کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرے گا، اور اس سے قومی سطح پر وسیع پیمانے پر اپلیکیشنز کو سہارا ملے گا۔

سپارکو کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ کی مدد سے پاکستان کو فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے ’پریسجن ایگریکلچر‘، انفراسٹرکچر کی ترقی اور شہری پھیلاؤ کی نگرانی، اور علاقائی منصوبہ بندی کو ممکن بنانے میں بہت مدد ملے گی۔ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ

یہ سیٹلائٹ سیلاب، زمینی کھسکاؤ اور زلزلوں کی بروقت انتباہ فراہم کر کے، نیز گلیشیئرز کے پگھلاؤ اور جنگلات کی کٹائی پر نظر رکھ کر، قدرتی آفات سے نمٹنے کی کوششوں کو بھی مضبوط بنائے گا۔


پاکستان کا مقامی ای او ون سیٹلائٹ 17جنوری کو لانچ کرنے کا اعلان


سیٹلائٹ نقل و حمل کے نیٹ ورکس کی نقشہ سازی اور جغرافیائی خطرات کی نشان دہی کر کے سی پیک جیسی قومی ترقیاتی پہلوؤں کو بھی سپورٹ کرے گا، مختلف ماحولیاتی حالات میں اس کی ڈیٹا کے حصول کی صلاحیتیں اسے ماحولیاتی نگرانی اور وسائل کے انتظام کے لیے ایک انتہائی اہم اثاثہ بناتی ہیں۔

قومی خلائی پالیسی اور سپارکو کے ویژن 2047 کے مطابق اس ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کی لانچنگ سے ملک کی خلائی بنیادوں پر انفراسٹرکچر کو مزید مضبوطی ملے گی، پاکستان کے موجودہ ریموٹ سینسنگ بیڑے میں پی آر ایس ایس-1 (جولائی 2018 میں لانچ ہوا) اور ای او-1 (جنوری 2025 میں لانچ ہوا) شامل ہیں۔