اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی جانب سے 3 لاکھ ٹن چینی کی ٹیکس فری امپورٹ کو سبسڈی کے مترادف قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 3 لاکھ ٹن چینی کی ٹیکس فری امپورٹ پر اعتراض اٹھا دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے 3 لاکھ ٹن چینی کی ٹیکس فری امپورٹ کوسبسڈی کےمترادف قراردیا اور موقف میں کہا کہ حکومت پاکستان بجٹ میں مختص سبسڈی ہی دے سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے ایف بی آر کے نوٹیفکیشن 1216 پر اعتراض اٹھایا ہے، نوٹفیکیشن میں امپورٹڈچینی پر سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کرکے 0.25 فیصد کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ کا موقف ہے کہ امپورٹڈ چینی پر ٹیکس ختم کرنا، معاشی اہداف کے خلاف ہے، ایک لاکھ ٹن چینی کی امپورٹ کی بولی 31 جولائی تک جمع کرائی جاسکتی ہے۔
مزید پڑھیں : ایک لاکھ ٹن میٹرک چینی درآمد کرنے کا ایک اور ٹینڈر جاری
حکومت پاکستان ستمبر تک 3 لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنا چاہتی ہے لیکن 3 لاکھ ٹن چینی نجی شعبہ کے ذریعے امپورٹ نہیں ہوسکتی، حکومت چینی کی براہ راست امپورٹ چاہتی ہے۔
یاد رہے وفاقی کابینہ نے چینی کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی ، پہلے مرحلے میں 3 لاکھ میٹرک ٹن درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اس سے قبل پچاس ہزار میٹرک ٹن کے ٹینڈرپر کسی نے بولی جمع نہیں کرائی تھی اور پچاس ہزار ٹن کے لیے بولیاں جمع کرانے کی آخری تاریخ 22 جولائِی مقرر تھی۔