راولپنڈی میں جرگہ کے حکم پر خاتون سدرہ کے قتل کیس کی تفتیش میں مزید ملزمان کی شناخت ہو گئی۔
پولیس نے مقتولہ کی لاش قبرستان لے جانےکی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی نشاندہی کی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں قبرستان میں 20 سے زائد افراد کی موجودگی ریکارڈ ہوئی۔
پولیس کے مطابق لاش بردار لوڈر رکشہ قبرستان کے اندر لے جایا گیا اور شدید بارش کے باعث ملزمان قبرستان کمیٹی کے کمرے میں بیٹھ کر انتظار کرتے رہے۔
رکشہ قبرستان پہنچتے ہی موقع پر موجود افراد باہر نکل آئے اور لاش کو قبر میں دفن کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتارملزم خیال محمدکی کی نشاندہی پر لاش منتقلی کیلئے استعمال رکشہ برآمد کرلیا ہے اور ملزم نے لاش رکشے میں ڈال کر قبرستان منتقلی کا اعتراف کر لیا۔
ملزم نے بتایا کہ جرگہ سربراہ عصمت اللہ کی ہدایت پر رکشہ منگوایا گیا تھا تاہم پولیس نے برآمد ہونے والے رکشے کو تھانہ پیرودھائی منتقل کر دیا ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ ملزم نے خاتون کی لاش منتقلی کے بعد رکشہ خفیہ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔
دوسری جانب پولیس نے مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان کے والد محمد الیاس اور مقتولہ کے دوسرے شوہر کے ماموں یاسین کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
اس سے قبل جرگے کےفیصلے پر شادی شدہ خاتون کے قتل کیس میں گرفتار 3 ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے گورکن اور سیکرٹری قبرستان کو جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جبکہ رکشہ ڈرائیور کو مزید 3 دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے مقتولہ کی تدفین میں سہولت کاری اور قبر کے نشانات مٹائے تھے ، ملزمان کو تھانہ پیرودھائی پولیس نے 25 جولائی کو گرفتار کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پنڈی میں سدرہ عرب گل نامی شادی شدہ خاتون کو عثمان نامی لڑکے سے تعلق کے شبے میں جرگے کے فیصلے کے مطابق قتل کیا گیا تھا، 19 سالہ سدرہ کا نکاح 17 جنوری کو ضیاالرحمان سے ہوا تھا، تاہم عثمان کے والد نے بھی ایک بیان میں بتایا کہ انھوں نے اپنے بیٹے کا سدرہ کے ساتھ عدالت میں نکاح کروایا تھا۔