راولپنڈی (2 اگست 2025): سینٹرل جیل اڈیالہ میں قیدی کے ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہونے کی خبر کی حقیقت سامنے آگئی۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عبدالغفور انجم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جیل میں ہیپاٹائٹس سے متاثرہ کوئی قیدی موجود نہیں ہے، تمام قیدیوں کے ہیپاٹائٹس بی، سی اور ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل میں قیدی سے مبینہ اجتماعی زیادتی، مقدمہ درج
عبدالغفور انجم نے بتایا کہ حالیہ میڈیکل چیک اپ میں بھی کوئی ہیپاٹائٹس کیس سامنے نہیں آیا، قیدیوں کا میڈیکل چیک اپ باقاعدگی سے کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وائرل بیماری میں مبتلا قیدی کو فوری طور پر الگ کر دیا جاتا ہے تاہم فی الوقت اڈیالہ جیل میں ہیپاٹائٹس سے کوئی اموات یا متاثرہ قیدی نہیں۔
گزشتہ سال مئی میں سینٹرل جیل اڈیالہ میں قیدی سے مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا جس کا مقدمہ تھانہ صدر بیرونی میں درج کیا گیا تھا۔
متاثرہ قیدی کی شناخت ریحان خان کے نام سے ہوئی تھی جس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ قیدی سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ 18 مئی کی رات 11 بجے پیش آیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق سینٹرل جیل میں قید ذاکر اللہ اور سائل نے مل کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کو آگاہ کیا تو اگلی صبح سپرنٹنڈنٹ کے سامنے پیش کرنے کا کہا، اگلی صبح عدالت پیشی پر چلا گیا جہاں سے سزا پوری ہونے پر مجھے رہا کر دیا گیا۔
اس سے قبل جنوری میں اڈیالہ جیل میں قیدی کو مبینہ جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا جس کا مقدمہ 4 ملزمان کے خلاف درج کیا گیا تھا۔ اڈیالہ جیل کے ایڈز وارڈ میں حوالاتی کو قتل کیا گیا تھا، 4 ملزمان نے ملزم سبیل کے گلے میں پھندا ڈال کر جان لی تھی۔