راولپنڈی : پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر اڈیالہ جیل اوراس کے اطراف سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئےاور پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے احتجاجی کال کے بعد اڈیالہ جیل اور اس کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
اڈیالہ جیل کی طرف آنے والے تمام راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ راستوں کی ناکہ بندی کا عمل شروع کر دیا گیا۔
جیل کی جانب آنے والی گاڑیوں و موٹرسائیکل سواروں کی چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ جیل کے گیٹ نمبر پانچ کے اطراف میں خصوصی طور پر کڑے سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ جیل کے اندر رینجرز اور جیل کی سیکیورٹی کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ روز اڈیالہ جیل انتظامیہ نے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر سیکیورٹی خدشات سے متعلق ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) اور سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) کو باقاعدہ خط لکھا تھا۔
مزید پڑھیں : راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی
خط میں کہا گیا تھا کہ احتجاج کے باعث امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے، لہٰذا فوری طور پر سیکیورٹی انتظامات کو مؤثر بنایا جائے۔
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی سے وکلاء اور اہل خانہ کی ملاقاتیں بھی 5 اگست کو طے ہیں، پی ٹی آئی نے 6 وکلاء پر مشتمل فہرست جیل انتظامیہ کو ارسال کی ، جن میں معروف وکلاء سلمان اکرم راجہ، سلمان صفدر، نیاز اللہ نیازی، اویس یونس چوہدری، ظہیر عباس اور شمسہ کیانی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، علیمہ خان، نورین نیازی اور عظمیٰ خان بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جیل جائیں گی، جب کہ بشریٰ بی بی کی فیملی بھی اسی روز ملاقات کرے گی۔
یاد رہے راولپنڈی میں 7 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے ، ضلعی انتظامیہ نے اس دوران ریلیوں، دھرنوں، جلسوں، جلوس، لاؤڈ اسپیکر کے استعمال اور نفرت انگیز تقاریر پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔