جاپان کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا 2024 میں متعارف کرایا گیا، اس کے حامل پاکستانی سمیت کسی بھی ملک کے شہری 6 ماہ تک جاپان میں کام کرسکیں گے۔
ایشیائی ملک جاپان جو غیرممالک کے لوگوں کےلیے کام کرنے کے حوالے سے پسندیدی جگہ رہا ہے، اب اس کے ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کے تحت ریموٹ ورکرز کو چھ ماہ تک جاپان میں رہنے اور کام کرنے کی سہولت حاصل ہوگی۔
مذکورہ ویزا کا اہل ہونے کے لیے، درخواست دہندگان کا مخصوص ممالک سے ہونا، درست پاسپورٹ رکھنا، سالانہ کم از کم ایک کروڑ ین (تقریباً 62,166 ڈالر) کمانا اور نجی ہیلتھ انشورنس ہونا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی کا ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کےلیے خوشخبری
یہ ویزا فری لانسرز، کاروباری افراد یا غیرجاپانی کمپنیوں کے لیے ریموٹ کام کرنے والے ملازمین کے لیے موزوں ہے جو ڈیجیٹل ٹولز استعمال کرتے ہیں۔
یہ ویزا ہولڈرز کو جاپان کی ثقافت اور ٹیک کمیونٹی میں شامل ہونے کا موقع دیتا ہے اور وہ اپنے شریک حیات اور بچوں کو بھی لا سکتے ہیں بشرطیکہ ان کا بھی ہیلتھ انشورنس ہو۔
تاہم اس ویزا کی مدت بڑھائی نہیں جا سکتی، اس میں رہائشی کارڈ فراہم نہیں کیا جاتا اور بینک اکاؤنٹ کھولنے یا طویل مدتی رہائش کرائے پر لینے جیسے کاموں پر پابندیاں ہیں۔
https://urdu.arynews.tv/moldova-travel-pakistanis-in-uae-need-a-visa/