اسرائیلی حکومت کا اٹارنی جنرل کو برطرف کرنے کا فیصلہ عدالت نے معطل کر دیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو کرپشن مقدمے کی سربراہ کو ہٹانے کی حکومتی کوشش ناکام ہو گئی۔ اسرائیلی ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل کی برطرفی کا فیصلہ فوری طور پر معطل کر دیا۔
اسرائیلی عدالتی فیصلے کے بعد حکومت نئے اٹارنی جنرل کی تقرری نہیں کر سکے گی۔ اسرائیلی عدالت نے مزید حکم تک اٹارنی جنرل کو کام جاری رکھنےکی اجازت دیدی۔
اسرائیلی اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ کرپشن کی روک تھام کرنےوالے اداروں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔
اٹارنی جنرل نیتن یاہوکیخلاف رشوت، دھوکادہی اور دیگر مقدمات چلارہی ہیں۔ نیتن یاہو کو رشوت کیس میں 10سال قید اور دیگر میں 3،3 سال کی سزا ہو سکتی ہے۔
نیتن یاہو کئی عدالتی پیشیاں قومی سلامتی و صحت کے بہانے مؤخر بھی کر چکا ہے۔