جاپان میں شدید گرمی، ایک ہی دن میں 2 نئے ریکارڈ قائم

جاپان میں شدید گرمی، ایک ہی دن میں 2 نئے ریکارڈ قائم

جاپان میں شدید گرمی کی لہر کا سلسلہ جاری ہے، ایک ہی دن میں درجہ حرارت کے 2 نئے ریکارڈ قائم ہوگئے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جاپان میں درجہ حرارت 41.6 اور پھر 41.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا، محکمہ موسمیات نے آئندہ مزید گرمی کی وارننگ جاری کردی ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی گنما کے شہر ایسسا کی میں شدید گرمی نے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، 2020 اور 2018 میں جاپان میں 41.1 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ ماہ جاپان کی تاریخ کاسب سے گرم مہینہ قرار دیا گیا، جولائی کا درجہ حرارت معمول سے 2.89 ڈگری زیادہ رہا۔

کیوٹو میں درجہ حرارت 40 ڈگری تک پہنچ گیا ہے، جو 1880 سے اب تک کی بلند ترین سطح قرار دیا جا رہا ہے۔

خبرایجنسی کے مطابق کیوٹو کے کسی بھی اسٹیشن پر اتنا درجہ حرارت پہلے کبھی ریکارڈ نہیں ہوا، گرم موسم کے باعث جاپانی چیری کے پھول وقت سے پہلے کھلنے لگے۔

جاپان میں شدید گرمی کی نئی تاریخ رقم، درجہ حرارت بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

ماؤنٹ فیوجی کی برف دیر سے نمودارہوئی، نومبر تک برف کا نام و نشان نہ تھا، جاپان کے کئی علاقوں میں پانی کی قلت کی بھی اطلاعات ہیں، جس کے باعث کاشتکاروں کو چاول اگانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

جاپان میں کم بارش اور شدید گرمی نے دھان کی کاشت بھی متاثرکردی ہے، مغربی جاپان میں مون سون 3 ہفتے پہلے ختم ہوگئی یہ بھی ایک ریکارڈ ہے۔