ایکنک نے حیدرآباد سکھر 306 کلومیٹر موٹروے تعمیر کی منظوری دے دی۔
عوام کے لیے اچھی خبر ہے کہ حیدرآباد سکھر موٹروے کی تعمیر سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ مذکورہ موٹروے کو 5سیکشن میں مکمل کیا جائے گا۔
پہلے 3 سیکشن اسلامی ڈولپمنٹ بینک کے قرضے سے 180 کلومیٹر تعمیر کیا جائے گا جب کہ باقی 2 سیکشن وفاق اپنے فنڈز یا پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ سے بنائے گا۔
ایکنک اجلاس کی صدارت ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کی جس میں سندھ کی طرف سے صوبائی وزیر ممبر ایکنک جام خان شورو شریک ہوئے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 13 دسمبر 2022 کو سکھر میں حیدرآباد تا سکھر موٹر وے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ تقریب میں وفاقی وزرا سمیت وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔
ترجمان این ایچ اے نے تقریب میں بتایا کہ 306 کلومیٹر طویل حیدرآباد سکھر موٹر وے ایم 6 کو 30 ماہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر تعمیر کرکے مکمل کیا جائے گا۔ اس منصوبے پر 307 ارب روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ اس میں 15 انٹر چینج، دریائے سندھ پر ایک بڑا پل، 19 انڈر پاس،6 فلائی اوورز تعمیر ہوں گے۔
این ایچ اے کے مطابق موٹر وے پر دونوں اطراف ہر 50 کلومیٹر فاصلے پر 10 سروس ایریاز تعمیر ہوں گے۔ موٹر وے سکھر سے خیرپور، نوشہروفیروز، بینظیر آباد، مٹیاری، جامشورو سے گزرتا ہوا حیدرآباد جائے گا۔
بجٹ 2025-26 پر پی پی رہنما شازیہ مری نے کہاکہ حیدرآباد سکھر موٹروے یہ 306 کلو میٹر رویہ منصوبہ ہے، منصوبے سے متعلق خدشات وزیراعظم کے سامنے رکھے ہیں اور وزیراعظم کو کئی خطوط لکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 15 ارب روپے اس منصوبے کے لیے ناکافی ہیں، یہ منصوبہ اس رقم سے مکمل نہیں ہوگا، لگتا ہے کام بھی شروع نہیں ہوگا۔