ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں امریکی ساختہ بم استعمال ہوئے۔
اپنی رپورٹ میں ہیومن رائٹس واچ نے لکھا کہ اسرائیل نے غزہ میں اسکولوں پر حملے کیے اور ان حملوں میں امریکی بموں کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
غزہ میں 2 اسکولوں پر 2024 میں امریکی بم جی بی یو 39 استعمال کیے گئے۔
27جولائی 2024 کو خدیجہ گرلز اسکول پر دھماکوں سے 15 فلسطینی شہید ہوئے تھے جب کہ 21 ستمبر 2024 کو زیتون سی اسکول پر حملے میں 34 فلسطینی شہید ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے دونوں حملوں میں فوجی موجودگی کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، شیلٹرز، اسپتال، اسکولوں پر حملے جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ نے لکھا کہ اسرائیل اسکولوں میں پناہ لینے والے کم ازکم 836 فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے اس لیے اسرائیل کو اسلحہ دینا بند کیا جائے اور نیتن یاہو حکومت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے جن ممالک نےاسرائیل کو ہتھیار دیئے وہ لاعلمی کا بہانہ نہیں کرسکتے۔
اس سے قبل امریکی قانونی حقوق گروپ نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ امریکی حکومت کے تعاون سے اسرائیل نےغزہ کو ملبے کا ڈھیربنا دیا
۔قانونی حقوق گروپ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی حکومت کے تعاون سے اسرائیل نےغزہ میں قحط پیدا کیا، امریکی حکومت کے تعاون سے اسرائیل نے فلسطینیوں کیلئے امداد روکی، بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو نسل کشی کیلئے غیرمشروط حمایت فراہم کی۔