اسرائیل نے فلسطینیوں کی جاسوسی کیلیے مائیکروفاسٹ کو کیسے استعمال کیا؟

مائیکرو سافٹ کا ہزاروں ملازمین کو نوکریوں سے نکالنے کا اعلان

اسرائیل کا فلسطینیوں کی جاسوسی کیلئے مائیکرو سافٹ کلاؤڈ استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

اسرائیل نے مائیکرو سافٹ سرورز پر فلسطینیوں کی کالز محفوظ رکھیں جس کی دستاویز لیک ہو گئیں۔ اسرائیلی انٹیلی جنس یونٹ 8200 نے مائیکرو سافٹ کے کلاؤڈ پر لاکھوں کالز کا ذخیرہ کیا۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مائیکرو سافٹ کلاؤڈ سے فلسطینیوں کیخلاف حملے اور کارروائیاں پلان ہوئیں، فلسطینیوں کی روزانہ کی لاکھوں کالز ریکارڈ کر کے کلاؤڈ پر محفوظ کی گئیں اور پھر مائیکرو سافٹ کلاؤڈ کے ذریعے اسرائیلی حملوں کے اہداف طے کیے گئے۔

اسرائیلی انٹیلی جنس کا ڈیٹا آئرلینڈ، نیدرلینڈز میں موجود مائیکرو سافٹ سرورز پر محفوظ رکھا گیا۔ مائیکرو سافٹ کے سی ای او کی اسرائیلی انٹیلی جنس چیف سے 2021 میں ملاقات ہوئی لیکن مائیکرو سافٹ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ سی ای او کو ڈیٹا کی نوعیت کا علم نہیں تھا۔

مائیکرو سافٹ نے اسرائیلی انٹیلی جنس کیلئے خصوصی طور پر سیکیورٹی فیچرز شامل کیے۔ یونٹ 8200 کا خفیہ ڈیٹا 70 فیصد تک مائیکرو سافٹ کلاؤڈ پر منتقل کیا گیا۔ مائیکرو سافٹ نےاسرائیل میں اپنی سب سےبڑی ’’ہب‘‘ قائم کر رکھی ہے۔

اسرائیلی فوجی افسر نے اعتراف کیا ہے کہ کلاؤڈ ٹیکنالوجی اب ہر لحاظ سے ہتھیار بن چکی ہے، یونٹ 8200 کا پرانا نظام مخصوص ٹارگٹ کے بجائے پوری فلسطینی آبادی پر نظر رکھتا ہے اور اےآئی ٹولز کے ذریعے فلسطینیوں کے میسجز کو رسک اسکور دیئے جاتے ہیں، الفاظ جیسے شہادت اور ہتھیار میسج میں ہونے پر فلسطینیوں کو گرفتار کیا جاتا ہے جب فلسطینیوں کی گرفتاری کی معقول وجہ نہ ہو تو ڈیٹا سے بہانہ نکالا جاتا ہے، اسرائیلی جنگ میں کلاؤڈ پر محفوظ ڈیٹا آج بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔