سیالکوٹ میں عجب کرپشن کی غضب کہانی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سے متعلق تہلکہ خیزانکشافات

سیالکوٹ میں عجب کرپشن کی غضب کہانی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سے متعلق تہلکہ خیزانکشافات

سیالکوٹ : ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو محمد اقبال کی گرفتاری کے بعد تہلکہ خیزانکشافات سامنے آئے،  جس میں انھون  نے کروڑوں روپے کی جائیداد کا اعتراف کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں کرپشن کی عجب کہانی اور غضب کرپشن بے نقاب ہو گئی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سیالکوٹ محمد اقبال کی گرفتاری کے بعد پولیس اور اینٹی کرپشن کی تحقیقات میں کروڑوں روپے مالیت کی جائیدادیں، قیمتی اشیاء اور نقدی سامنے آ گئی۔

پولیس نے بتایا کہ محمد اقبال نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا کہ وہ قیمتی لینڈ کروزر گاڑی، متعدد کمرشل پلاٹس، اور دیگر قیمتی جائیداد کا مالک ہے۔

اینٹی کرپشن حکام کا کہنا تھا کہ ملزم سے اب تک لینڈ کروزر، رولیکس گھڑی، پانچ مرلہ کے دو کمرشل پلاٹس کی فائلیں اور ایک بنگلے کے کرائے کی مد میں وصول شدہ 68 لاکھ 25 ہزار روپے برآمد کیے جا چکے ہیں۔


مزید تفتیش میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ محمد اقبال سے 4 کروڑ 91 لاکھ 50 ہزار روپے کی رقم کی برآمدگی ابھی باقی ہے۔ پولیس نے لاہور کی عدالت سے ملزم کا مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے، جس پر عدالت نے چار دن کی توسیع دے دی ہے۔

اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو یکم اگست کو گرفتار کیا گیا تھا، وزیراعلیٰ پنجاب کو کسی شکایت کنندہ نے محمد اقبال کے خلاف ٹھوس شواہد فراہم کیے تھے جس پر وزیراعلیٰ نے اینٹی کرپشن کو کارروائی کی ہدایت دی۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ اور وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے ایک نجی ٹی وی پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی کرپشن نے قانونی دائرہ کار میں کارروائی کی ہے۔

خواجہ آصف کی ناراضی سے متعلق سوال پر انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ بیوروکریسی سے متعلق ایسے بیانات مناسب نہیں، تاہم اب جو کچھ کہا گیا، اس پر کیا کہا جا سکتاہے، کرپشن تو ہر جگہ ہو رہی ہے۔