اسلام آباد (8 اگست 2025): معرکہ حق کے بعد فضائی حدود کی بندش سے نقصانات کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں۔
نقصانات کی تفصیلات وزیر دفاع و ہوا بازی خواجہ آصف کی جانب سے پیش کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ تمام بھارتی طیاروں کی پاکستانی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی لگائی گئی جبکہ بھارت نے بھی پاکستان کیلیے اپنی فضائی حدود بند کر دیں۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ فضائی حدود بند کرنے سے یومیہ 100 سے 150 بھارتی طیارے متاثر ہوئے، بھارتی ایئر لائنز کیلیے فضائی حدود کی بندش سے سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی اے اے) کو 4.1 ارب کا نقصان ہوا، 2019 میں فضائی حدود کی بندش کے نتیجے میں 7.6 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ فضائی حدود کی بندش کے باعث پاکستان کو مالی نقصان برداشت کرنا پڑا، قومی خود مختاری، دفاع اور وطن عزیز کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، بھارت کے علاوہ پاکستان کی فضائی حدود تمام ائیر لائنز کیلیے دستیاب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ائیر لائنز اور طیاروں پر بھی بھارتی فضائی حدود میں پرواز پر پابندی ہے۔
19 جولائی 2025 کو پاکستان نے بھارت کیلیے فضائی حدود مزید ایک ماہ بند رکھنے کی توسیع کی جو 24 اگست تک برقرار رہے گی۔
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے فضائی حدود کی بندش کا نیا نوٹم جاری کیا جس میں کہا گیا کہ بھارتی ایئرلائنز کے ذریعے چلنے والے تمام طیاروں پر پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی رہے گی۔
یہ پابندی مسافر و فوجی دونوں طیاروں پر بھی لاگو ہوتی ہے جبکہ بھارتی رجسٹرڈ یا لیز پر لیے گئے طیارے بھی پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کرسکیں گے۔
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ توسیع شدہ پابندی 18 جولائی کو نافذ ہوئی اور 24 اگست تک برقرار رہے گی۔