موبائل انٹرنیٹ سروسز کی بندش ، عدالت کا بڑا حکم آگیا

کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم

کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے موبائل انٹرنیٹ سروسز کی بندش کیخلاف دائر آئینی درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس روزی خان بڑیچ اور سردار حلیم احمد حلیمی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

درخواست گزار کنزیومر سوسائٹی کے چئیرمین خیر محمد شاہین کے دلائل سننے کے بعد آئینی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی۔

ہائیکورٹ نے متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے اٹارنی جنرل آف پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو آئندہ سماعت سے قبل تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ تحریری جواب جمع نہ کرانے کی صورت میں سیکرٹری وفاقی وزارت داخلہ اور سیکرٹری ٹیلی کمیونیکیشن ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے اور آئندہ سماعت 15 اگست کو ہوگی۔

پٹیشن کنزیومر سول سوسائٹی کے چیئرمین خیر محمد شاہین نےدائر کر رکھی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے موبائل فون انٹرنیٹ سروس کی بندش بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ موبائل فون انٹرنیٹ سے صوبے میں تعلیمی سرگرمیاں معمولات زندگی اور کاروبار شدید متاثر ہیں، حکومت نے بغیر کوئی ٹھوس وجوہ بتائے بغیر سروس بند کردی ہے جبکہ حکومت نے بین الاضلاع اور بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند کردی ہے۔