انٹرنیٹ کے عروج نے جہاں لوگوں کو ملازمت اور پیسے کمانے کا مواقع فراہم کیا ہے اور لڑکیاں بھی سوشل میڈیا انفلوئنسر بن کر پیسے کما رہی ہیں۔
تاہم بھارتی انفلوئنسر کے انکشاف نے سب کو حیران کردیا ہے۔
ہمادری پٹیل نے انکشاف کیا ہے کہ کس طرح مرد ان کو پیشے کی وجہ سے مسترد کررہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جو لڑکے پسند آرہے ہیں سب نے مجھے مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان کی عزت کرتی ہوں جنہوں نے مجھے مسترد کیا، لڑکوں کا کہنا ہے کہ میری زندگی بہت فاسٹ اور پبلک ہے، میں افسردہ ہوں کیونکہ جنہوں نے مجھے مسترد کیا ہے وہ لڑکے مجھے پسند تھے۔
ہمادری کی ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’میں کسی انفلوئنسر کو ڈیٹ نہیں کروں گا کیونکہ کوئی پرائیویسی نہیں، بہت سارے لوگ ان جیسا بننا اور ان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں اس سے میرے عدم تحفظ میں اضافہ ہوجائے گا۔‘
ایک اور نے تبصرہ کیا کہ بہت زیادہ ڈرامہ، ہر وقت لائم لائٹ میں رہنے کی خواہش تھکا دینے والی ہوتی ہے اور سب کچھ کانٹینٹ بن جاتا ہے۔
واضح رہے کہ ہیمادری پٹیل کا تعلق دہرادون سے ہے اور ان کے انسٹاگرام پر 2 لاکھ 25 ہزار سے زائد فالوورز ہیں جبکہ یوٹیوب پر ان کے سبسکرائبرز کی تعداد 13 لاکھ سے زیادہ ہے۔