ڈاؤن سنڈروم کے ساتھ زندگی گزارنے والے بچے جلد سیکھنے میں ماہر اور کچھ کر دکھانے کی جستجو رکھتے ہیں۔ اس دنیا سے جڑے کچھ انمول ہیروں نے شیف بننے کا خواب سجایا ہے۔
دعا شاہد اپنا کچن کھولنا چاہتی ہیں تاکہ ذائقہ دار پکوانوں کے ذریعے اپنے کسٹمرز کا دل جیت سکیں، ان کے اندر ٹیم لیڈر بننے کے تمام گُر موجود ہیں۔ ایسے ہی عنزیلہ مقصود کا بھی ایک ہی مقصد ہے ورلڈ کلاس شیف بننا۔ اپنی دھن میں مگن، دنیا کو جیتنے کے عزم کے ساتھ۔
ایک دن میں 14 ٹاوی سرجریز کر کے پشاور نے سربیا کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا
ان بچوں کے انسٹرکٹر کا کہنا ہے کہ ماہرانہ تربیت حاصل کرنا ان اسپیشل بچوں کے لیے ایک چیلنج ہے جسے انھوں نے قبول کیا ہے۔ چہرے پر مسکراہٹ، آنکھوں میں شرارت، خوشیاں بکھیرنا، یہ بچے معاشرے میں بڑی تیزی کے ساتھ ترقی کے منازل طے کر رہے ہیں۔ڈاؤن سنڈروم کے ساتھ زندگی گزارنے والے یہ بچے عملی زندگی میں انٹری دینے کے لیے تیار ہیں۔