پشاور : وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کے لیے معاوضے کا پیکج دُگناکر دیا گیا، جاں بحق افراد کے لواحقین کو دس لاکھ کے بجائے بیس لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے سیلاب متاثرین کے لیے معاوضوں کی ادائیگی کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔
وزیر اطلاعات بیرسٹر سیف کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر معاوضے کا پیکج دگنا کر دیا گیا ہے۔ جاں بحق افراد کے لواحقین کو دس لاکھ کے بجائے بیس لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ تمام متاثرہ اضلاع کو 85 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں اور سیلاب متاثرین کو چیکس کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔ وزیراعلیٰ نے سوات کا دورہ کیا اور متاثرین میں معاوضے کے چیکس تقسیم کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور وزیراعلیٰ خود متاثرہ علاقوں کے دورے کر رہے ہیں تاکہ متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں : صرف ضلع دیر میں 1000 سے زائد اموات ہو سکتی ہیں، وزیر اعظم کے معاون نے خدشہ ظاہر کر دیا
مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ صوبے میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، اس لیے عوام احتیاطی تدابیر اپنائیں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع فوری طور پر ایمرجنسی نمبر 1700 پر دی جائے۔
خیال رہے خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں اور فلش فلڈ سے صوبے میں اب تک 325 افراد جاں بحق اور 156 زخمی ہو چکے ہیں۔
جاں بحق افراد میں 274 مرد، 30 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 123 مرد، 23 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔
بارشوں اور سیلاب کے باعث مجموعی طور پر 336 گھروں کو نقصان پہنچا جن میں سے 106 مکانات مکمل طور پر منہدم ہو گئے۔
اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ نقصان بونیر میں ہوا جہاں اب تک 217 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ دیگر حادثات سوات، باجوڑ، مانسہرہ، شانگلہ، دیر لوئر اور بٹگرام میں پیش آئے۔