امریکی ایلچی ٹام بیراک نے کہا ہے کہ حزب اللہ کو غیرمسلح کرنے کے لیے لبنان نےتعاون کیا اب اسرائیل کی باری ہے۔
امریکا کے خصوصی ایلچی ٹام بیراک نے لبنانی صدر جوزف عون سے ملاقات کے بعد کہا کہ لبنان نےحزب اللہ کو غیرمسلح کرنے کے منصوبے کی منظوری دی اب اسرائیل کی تعاون کی باری ہے اب اسرائیل کو بھی معاہدے پر عمل کرنا ہو گا۔
امریکی حمایت یافتہ منصوبہ حزب اللہ کو غیرمسلح اور اسرائیلی حملے روکنے پر مشتمل ہے۔ 4 مراحل پر مشتمل منصوبے میں اسرائیلی افواج کا لبنان کےجنوب سے انخلا بھی شامل ہے۔
منصوبے میں اسرائیل پر فضائی، زمینی اور بحری حملے روکنے کی شرط رکھی گئی ہے۔ حزب اللہ نے غیرمسلح ہونے سے انکار کر دیا جس کے بعد کشیدگی بڑھنے کے خدشات ہیں۔
اسرائیل نے لبنانی کابینہ کے فیصلے کے بعد بھی لبنان پر حملےجاری رکھے ہیں۔ امریکا نے جنگ کے بعد لبنان کی بحالی کےلیے اقتصادی منصوبے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
حزب اللہ کا مؤقف ہے اسرائیلی انخلا کے بعد ہی غیرمسلح ہوں گے۔
ایران نے حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرنے کا اعلان کردیا۔
مشیر ایرانی سپریم لیڈر علی اکبر ولایتی کا کہنا ہے کہ ایران، حزب اللہ کے عوام اور مزاحمت کی ہمیشہ حمایت کرتا رہا ہے، حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی کوشش امریکی و اسرائیلی مداخلت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی لبنان مخالف منصوبے ناکام ہوئے، یہ منصوبہ بھی کامیاب نہیں ہوگا۔
چند روز قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ ناکام ہو جائے گا، ہم حزب اللہ کے اپنے ہتھیار نہ ڈالنے کے موقف کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔