اسلام آباد (19 اگست 2025): ترجمان پاک فوج احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ہدایت پر خیبر پختونخوا میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ میڈیکل بٹالین کے علاوہ سی ایم ایچ سے ڈاکٹرز کی ٹیم کو کے پی روانہ کیا، صوبے میں فوج کی 8 یونٹس امدادی کارروائیوں میں سرگرم عمل ہیں۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ میڈیکل کی 3 یونٹس خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں تعینات ہیں، ایک انجینئر بریگیڈد و انجینئر بٹالین اور ریسکیو ٹیم کے پی اور 2 جی بی میں تعینات ہو چکی ہیں، اب تک 6 ہزار 304 سے زائد خواتین اور بچوں کو طبی امداد فراہم کی جا چکی ہے، 903 بزرگوں، بہن، بھائیوں اور بچوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختوںخوا کے سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی سرگرمیاں جاری
احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ آرمی ایوی ایشن کو بھی متاثرہ علاقوں میں رضاکارانہ تعینات کیا گیا ہے، دور دراز علاقوں میں دوائیاں اور کھانا پہنچانے کا کام جاری ہے، ٹیلی کمیونیکیشن اور پی ٹی اے کے ساتھ مل کر آرمی کام کر رہی ہے، بونیر، شانگلہ میں 2، 2 بٹالین فلڈ اینڈ ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں، 2 انجینئر بٹالین بونیر اور شانگلہ کی سڑکوں کو کھولنے کا کام کر رہی ہیں، میڈیکل ٹیم خیبر پختونخواہ کے علاقوں میں بھجوائی جا چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قراقرم ہائی وے 8 جگہ پر بلاک ہوئی تھی جسے تمام مقامات پر کھول دیا گیا، پاک فضائیہ بھی سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں سرگرم ہے، 505 ٹن راشن سیلاب متاثرین کو فراہم کیا جا چکا ہے، متاثرہ علاقوں میں طبی امداد کی فراہمی اور راشن کی ترسیل جاری ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاک فضائیہ کا سی 130 طیارہ گلگت بلتستان امدادی سامان لے کر گیا ہے، آپ کے فوجی بھائی سیلاب متاثرہ شمالی علاقوں میں کام کر رہے ہیں۔