صدر ٹرمپ نے امریکا میں پوسٹل بیلٹ نظام ختم کرنے کا عندیہ دے دیا

پوسٹل بیلٹ امریکا ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں پوسٹل بیلٹ کا نظام ختم کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں مڈ ٹرم الیکشن سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ بطور ری پبلکن پارٹی پوسٹل بیلٹ نظام ختم کریں گے۔

ٹرمپ نے پیر کو کہا کہ وہ 2026 کے مڈ ٹرم انتخابات سے قبل ڈاک کے ذریعے ڈالے جانے والے ووٹوں (Mail-in Ballots) اور ووٹنگ مشینوں کے استعمال کو ختم کرنے کے لیے ایک صدارتی حکم نامہ (ایگزیکٹو آرڈر) جاری کریں گے، اور اس آرڈر کی تیاری کا عمل جاری ہے۔

روئٹرز کے مطابق امریکا میں وفاقی انتخابات ریاستی سطح پر کرائے جاتے ہیں، اور یہ واضح نہیں ہے کہ صدر کو آئینی طور پر ایسا حکم جاری کرنے کا اختیار حاصل ہے یا نہیں۔ بعض ریاستوں کی جانب سے اس اقدام کو قانونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیوں کہ اس اقدام سے ان کی ریپبلکن پارٹی کو غیر متناسب طور پر فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

اِسکبیڈی، ٹریڈ وائف، ڈی لولو، ماؤس جگلر، ان الفاظ کا کیا مطلب ہے؟

روایتی طور پر ڈیموکریٹک ووٹرز ریپبلکنز کی نسبت ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کو ترجیح دیتے ہیں، اس لیے ٹرمپ کا یہ وعدہ دراصل انتخابات کے میدان کو اپنی پارٹی کے فائدے میں بدلنے کی تازہ کوشش ہے۔ انھوں نے ٹیکساس اور انڈیانا سمیت کئی ریاستوں میں ریپبلکنز پر زور دیا ہے کہ وہ کانگریسی حلقہ بندیوں کو اس انداز میں ازسرِنو ترتیب دیں کہ ریپبلکن امیدواروں کے کامیاب ہونے کے امکانات بڑھ جائیں۔

ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا: ’’میں ڈاک کے ذریعے ووٹ دینے کے نظام کو ختم کرنے کی تحریک کی قیادت کرنے جا رہا ہوں، اور ساتھ ہی ہم بہت مہنگی، شدید متنازعہ اور حد درجہ ’غیر درست‘ ووٹنگ مشینوں سے بھی جان چھڑائیں گے۔‘‘ بعد میں وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر ریپبلکن پارٹی اقتدار میں رہنا چاہتی ہے تو اسے اس نئی کوشش کی حمایت کرنی ہوگی۔