ایک اور ملک نے امریکا سے بے دخل افراد کو لینے سے انکار کر دیا

مشرقی افریقی ملک یوگنڈا کے اہلکار نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ وہ امریکا سے بےدخل افراد کو لے گا۔

یوگنڈا کے ایک سینیئر اہلکار نے میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ملک نے امریکا سے ڈی پورٹ کیے گئے لوگوں کو واپس لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

اہلکار نے کہا کہ ان کے ملک کے پاس رہنے کے لیے سہولیات کی کمی ہے۔

امریکی حکومت کی داخلی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے، سی بی ایس نیوز نے منگل کو رپورٹ کیا کہ واشنگٹن نے یوگنڈا اور ہونڈوراس کے ساتھ ملک بدری کے معاہدے کیے ہیں تاکہ تارکین وطن کو ان ممالک میں بے دخل کیا جا سکے جن کے پاس شہریت نہیں ہے۔

یوگنڈا کے وزیر نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ "میری معلومات کے مطابق ہم اس طرح کے معاہدے پر نہیں پہنچے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ "ہمارے پاس ریاستہائے متحدہ سے ایسے غیر ملکی ڈی پورٹیوں کو یوگنڈا میں رکھنے کی صلاحیت نہیں ہے۔”

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مقصد ان لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کرنا ہے جن کے بارے میں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے ہیں اور تیسرے ممالک میں ان کی اخراج کو بڑھانے کی کوشش کی ہے۔