(21 اگست 2025): بلوچستان ہائیکورٹ نے کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم دے دیا جس پر عملدرآمد بھی شروع کر دیا گیا۔
بلوچستان ہائیکورٹ میں موبائل انٹرنیٹ سروس کی بندش کے خلاف آئینی درخواست پر بحال کا حکم جاری کیا گیا۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حکام نے بتایا کہ دالبندین، پشین، چمن اور تافتان میں 2 گھنٹوں میں انٹرنیٹ سروس بحال ہوگی۔
چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس روزی بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی نے بند کے خلاف درخواست پر سماعت کی، آئینی درخواست پر مزید سماعت 25 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔
عدالتی حکم کے بعد کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ سروس 2 ہفتے بعد بحال ہونا شروع ہوگئی۔ 6 اگست سے سکیورٹی کے پیش نظر سروس بند کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ 15 اگست کو بھی بلوچستان ہائیکورٹ نے موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے 31 اگست تک بندش کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی ہدایت کی تھی۔
چیف جسٹس روزی خان بریچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے درخواست پر سماعت کی تھی جبکہ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور محکمہ داخلہ کے حکام عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ چہلم کے موقع پر سکیورٹی خدشات کے پیش نظر سروس معطل کی گئی اور صوبے بھر میں 31 اگست تک موبائل ڈیٹا بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا سکیورٹی خطرات پورے بلوچستان میں موجود ہیں؟ اس پر ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے جواب دیا کہ سکیورٹی خدشات صرف مخصوص علاقوں میں ہیں۔
سماعت کے دوران صوبائی حکومت کو حکم دیا گیا کہ پبلک ٹرانسپورٹ سروسز کی معطلی کا نوٹیفکیشن فوری طور پر واپس لیا جائے۔