سیف سٹی کے کیمرے ہی غیر محفوظ، چور لے اُڑے

(21 اگست 2025): شہریوں کی حفاظت کے لیے سیف سٹی کے تحت لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمرے محفوظ نہیں رہے اور چور انہیں لے اُڑے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان میں عوام کے جان ومال کے تحفظ اور جرائم کی روک تھام کے لیے شہروں میں مربوط نظام کے تحت سی سی ٹی وی کیمرے لگا کر انہیں سیف سٹی بنایا جا رہا ہے۔

اسلام آباد، لاہور، راولپنڈی، کراچی، پشاور سمیت متعدد شہر میں سیف سٹی پراجیکٹ مکمل ہوچکا ہے اور سینکڑوں سی سی ٹی وی کیمرے لوگوں کی آمدورفت کو ہر لمحہ محفوظ کر رہے ہیں۔

تاہم راولپنڈی میں سیف سٹی منصوبے کے تحت لگائے گئے کیمرے ہی محفوظ نہ رہے اور چور ان کیمروں اور یو پی ایس لے اڑے۔

یہ واقعہ تھانہ پیر ودھائی کی حدود میں پیش آیا ، جہاں نامعلوم کیمروں کے ساتھ یو پی ایس اور دو میموری کارڈ بھی لے گئے۔

پولیس نے سیف سٹی پراجیکٹ کے ملازم کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔

سیف سٹی پراجیکٹ حکام کی جانب سے کیمروں کی مالیت ایک لاکھ 70 ہزار جب کہ یو پی ایس کی مالیت 90 ہزار روپے بتائی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 2023 میں بھی وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں سیف سٹی کیمرے چوری کر لیے گئے تھے۔ اس واردات کی ایف آئی آر 14 روز بعد درج کرائی گئی تھی۔