شام میں بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد کرنسی بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق شام نئے کرنسی نوٹ جاری کرے گا جس میں دو صفر ہٹا کر پاؤنڈ کی قدر میں عوام کا اعتماد بحال کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اس اقدام کا مقصد شامی پاؤنڈ کو مضبوط کرنا ہے جب دسمبر میں صدر بشارالاسد کی معزولی کے ساتھ ختم ہونے والے 14 سالہ تنازع کے بعد اس کی قوت خرید میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔
شام کے مرکزی بینک کے گورنر عبدالقادر حسریہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ازسرنو جائزہ مالی اور مالیاتی اصلاحات کا ایک اسٹریٹجک ستون ہے۔
سعودی سرکاری نشریاتی ادارے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے نئی کرنسی کو ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے سرکاری اور نجی بینکوں اور مرکزی بینک کے ماہرین کے ساتھ کرنسی میں تبدیلیوں کی ضروریات کا تعین کرنے کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی کرنسی متعارف کرانے کے لیے ٹائم فریم کا جائزہ لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 2011 میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے شامی پاؤنڈ کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 10 ہزار پاؤنڈ گری ہے جو کہ جنگ سے پہلے 50 تھی۔