نیو یارک (24 اگست 2025): سابق امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نکی ہیلی بھارت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ روسی تیل کی خریداری کے معاملے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بات کو سنجیدہ لے۔
نکی ہیلی ڈونلڈ ٹرمپ کی سیاسی جماعت ریپبلکن پارٹی کی رہنما ہیں۔ انہوں نے نیوز ویک میں لکھے گئے اپنے مضمون کا کچھ حصہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کیا۔
نکی ہیلی نے مضمون میں لکھا کہ بھارت کو روسی تیل کی خریداری کے معاملے پر ڈونلڈ ٹرمپ کی بات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور جتنا جلدی ہو سکے امریکا کے ساتھ مل کر حل تلاش کرنا چاہیے۔
انہوں نے لکھا کہ تجارتی اختلافات اور روسی تیل کی خریداری جیسے مسائل پر مذاکرات کی ضرورت ہے۔
India must take Trump’s point over Russian oil seriously, and work with the White House to find a solution. The sooner the better.
Decades of friendship and good will between the world’s two largest democracies provide a solid basis to move past the current turbulence.…
— Nikki Haley (@NikkiHaley) August 23, 2025
واضح رہے کہ رہنما ریپبلکن پارٹی کو بھارت اور امریکا کے درمیان ٹیرف تناؤ پر نئی دہلی کی حمایت کرنے پر اپنی پارٹی کے اندر سخت تنقید کا سامنا ہے۔
اپنے مضمون میں وہ لکھتی ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت کی بڑے پیمانے پر روسی تیل کی خریداری کو نشانہ بنانا درست ہے جو یوکرین کے خلاف روسی صدر پیوٹن کی وحشیانہ جنگ کو فنڈ دینے میں مدد کر رہے ہیں۔
’چین کا مقابلہ کرنے کیلیے امریکا کا بھارت میں ایک دوست ہونا ضروری ہے۔‘
نکی ہیلی جنوبی کیرولائنا کی سابق گورنر، ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے صدارتی دور میں اقوام متحدہ میں سفیر رہی ہیں جو امریکی انتظامیہ میں کابینہ کی سطح کے عہدے پر تعینات ہونے والی پہلی بھارتی نژاد امریکی بنیں۔