اورنگی ٹاؤن سے ہارورڈ یونیورسٹی کا سفر کیسے ممکن ہوا، کائنات انصاری نے جدوجہد کی داستان سنادی

کائنات انصاری

کراچی کے پسماندہ علاقے اورنگی ٹاؤن کی رہائشی کائنات انصاری نے اپنی محنت قابلیت اور جدوجہد سے امریکا کے اعلیٰ تعلیمی ادارے تک دسترس حاصل کرلی۔

کائنات انصاری نے تعلیمی میدان سے جڑے اپنے خوابوں کی تکمیل کیلئے انتھک محنت کی اور آج انہیں عالمی سطح کی نامور اور صفِ اوّل کی درس گاہ ہارورڈ گریجویٹ اسکول آف ایجوکیشن میں داخلہ مل گیا۔

انہوں نے اورنگی ٹاون سے وٹ مین کالج واشنگٹن، آکسفورڈ یونیورسٹی اور ہارورڈ کا سفر کامیابی سے طے کیا اور قابل تقلید مثال قائم کی۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کائنات انصاری نے بحیثیت مہمان شرکت کی اور اپنی اس شاندار کامیابی اور جدوجہد سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میرا تعلق اورنگی ٹاؤن کی کچی آبادی گلشن ضیاء سے ہے اور ہمارے ہاں لڑکیوں کو تعلیم دلانے کا رواج بھی نہیں ہے اور ان کی بہت جلدی شادیاں بھی کرادی جاتی ہیں۔

کائنات نے بتایا کہ ابتدائی تعلیم تو مقامی سرکاری اسکول سے حاصل کی اور بعد میں میرا داخلہ ایک ٹی سی ایف اسکول میں ہوا جہاں میں والد صاحب کے ساتھ اپنے بھائی کا داخلہ کروانے گئی تو وہاں کا ماحول دیکھ کر مجھ میں پڑھنے کا جذبہ مزید بیدار ہوا اور میں نے وہی سے میٹرک کیا جس کے بعد میری زندگی ہی بدل گئی۔

اسکول ٹیچرز نے میری دلچسپی دیکھتے ہوئے مشورہ دیا کہ ایک تنظیم ہے جو بچوں کو اسکالر شپ پر باہر پڑھنے بھیجتی ہے وہاں درخواست جمع کرادو جہاں امتحان میں کامیابی کے بعد میں انٹر کرنے ناروے چلی گئی، اور پھر وہاں سے مزید کامیابیاں ملتی چلی گئیں۔

کائنات انصاری نے پاکستان کی نوجوان لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ ہمیشہ بڑے خواب دیکھیں اور انہیں پورا کرنے کیلیے پورے یقین کے ساتھ جدو جہد کریں۔