نئی دہلی (26 اگست 2025): بھارتی سپریم کورٹ نے امبانی خاندان کے زیرِ ملکیت وائلڈ لائف ریسکیو سینٹر میں جانوروں کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ریاست گجرات کے جام نگر میں قائم وائلڈ لائف ریسکیو سنٹر ’ونتارا‘ ریلائنس فاؤنڈیشن اور امبانی خاندان کا پروجیکٹ ہے جسے مکیش امبانی کے بیٹے اننت امبانی چلاتے ہیں۔ ونتارا میں ہزاروں جانور ہیں جہاں ان کی دیکھ بھال کی جاتی ہے اور ہاتھیوں کیلیے بڑا اسپتال بھی بنایا گیا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے جانوروں کے حقوق کا تحفظ کرنے والی تنظیموں کی درخواست پر انکوائری کا حکم دیا جس میں ونتارا میں جانوروں کے ساتھ بدسلوکی کا الزام لگایا گیا اور سوال کیا گیا کہ اتنے سارے جانور ریسکیو سنٹر کیسے پہنچے؟
تنظیموں نے یہ بھی الزام لگایا کہ سینٹرل زو اتھارٹی (ریگولیٹری ایجنسی) اپنے فرائض میں ناکام رہی۔
تحریری حکم نامے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ اگرچہ الزامات ثابت کرنے کیلیے ثبوت کافی نہیں ہیں لیکن آزاد تحقیقات کی ضرورت ہے کیونکہ درخواستوں میں الزام لگایا گیا کہ حکام اپنے فرائض ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ونتارا کے ترجمان نے روئٹرز کو بتایا کہ وہ شفافیت اور قانونی تعمیل کیلیے پُرعزم ہے، تحقیقاتی پینل کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے اور ہمارا مشن اور توجہ جانوروں کی بچاؤ، بحالی اور دیکھ بھال پر مرکوز ہے۔
تحقیقاتی پینل کی قیادت سپریم کورٹ کے ایک سابق جج کریں گے جو رپورٹ پیش کریں گے، وائلڈ لائف کے پرائیویٹ کلیکشن یا وینٹی بنانے سے متعلق شکایات کا جائزہ لیں گے اور ساتھ ہی بھارت کے وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کی تعمیل کی جانچ کریں گے۔
پینل کو 12 ستمبر تک عدالت میں رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔