سیالکوٹ : سیالکوٹ میں بارش کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے اور بارہ گھنٹے کے دوران 405 ملی میٹر بارش نے تباہی مچادی۔
سیالکوٹ میں 25 اگست کی رات سے جاری بارش نے شہر کو مفلوج کر دیا، اب تک 405 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ مزید بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
شہر کی تمام مرکزی شاہراہیں، گلیاں اور بازار زیر آب آگئے ہیں، جس سے معمولات زندگی مکمل طور پر معطل ہوگئے۔ ہزاروں شہری گھروں میں محصور ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ اور بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی.
فلڈ کنٹرول روم سیالکوٹ کے مطابق ریکارڈ توڑ بارش کے باعث واپڈا کے بیشتر فیڈرز ٹرپ کر گئے، جس سے شہر کے کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔
سیوریج کے ناقص نظام کی وجہ سے بارش اور نکاسی آب کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، جس نے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ یہ بارش 1976 میں ریکارڈ ہونے والی 339.7 ملی میٹر بارش سے بھی زیادہ ہے، جو شہر کی تاریخ میں سب سے شدید بارشوں میں شمار کی جا رہی ہے۔
گجرات اور قریبی علاقے بھی خطرے میں
ہیڈ مرالہ بیراج پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی ہےم حکام کے مطابق بیراج کی گنجائش 11 لاکھ کیوسک ہے جبکہ پانی کا بہاؤ 9 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرچکا ہے، جس کے باعث قریبی دیہات کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔ متاثرہ آبادیوں کے انخلاء پر غور کیا جا رہا ہے۔
نالوں میں طغیانی اور دیہات متاثر
بھمبر نالہ میں بھی بلند سطح کا سیلابی ریلہ داخل ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے کھاریاں اور گردونواح کے دیہات براہِ راست متاثر ہوئے ہیں۔ انتظامیہ نے گلیانہ، دو دو برسالا، گجر کوٹلہ، میانہ چک اور پنجن کساں کے رہائشیوں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
مستقبل کے لیے وارننگ
ضلعی حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں نے مؤثر نکاسی آب اور فلڈ مینجمنٹ سسٹم کی فوری ضرورت کو واضح کردیا ہے۔ مزید بارشوں کے خدشے کے باعث شہریوں کو محتاط رہنے اور انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
انتظامیہ کے مطابق ریکارڈ توڑ بارش نے نہ صرف سیالکوٹ بلکہ گجرات اور قریبی اضلاع کو بھی دباؤ میں ڈال دیا ہے، جس سے ہنگامی اور مربوط اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔