جولائی میں بارشوں سے کرنٹ لگنے سے 11 ہلاکتوں کا انکشاف

جولائی میں بارشوں سے کرنٹ لگنے سے 11 ہلاکتوں کا انکشاف

سلام آباد: جولائی میں بارشوں سے کرنٹ لگنے سے 11 ہلاکتوں کا انکشاف سامنے آیا، جن میں سے 6 اموات اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے علاقے میں رپورٹ ہوئیں۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر کیلئے بجلی 1 روپے 69 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست پر نیپرا میں سماعت ہوئی۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے انکشاف کیا ہے کہ جولائی میں ملک بھر میں مون سون بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں کم از کم 11 افراد جاں بحق ہوئے۔

نیپرا ممبر ٹیکنیکل رفیق احمد شیخ نے افسوسناک واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جولائی میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، جن میں سے 6 اموات اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے علاقے میں رپورٹ ہوئیں۔

انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا “آئیسکو کے سی ای او کہاں ہیں؟ یہ اموات کیسے ہوئیں؟ کون سے حفاظتی اقدامات موجود تھے؟”

ان کا کہنا تھا کہ نیپرا صرف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں پر جرمانے عائد کر سکتا ہے، لیکن یہ کمپنیاں اکثر عدالت سے حکمِ امتناع لے کر بچ نکلتی ہیں۔

دوسری جانب، کراچی میں شاہ فیصل کالونی پولیس نے کرنٹ لگنے سے دو بھائیوں کی ہلاکت پر کے-الیکٹرک کے سی ای او سید منیس عبداللہ علوی اور دیگر حکام کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

اہل خانہ کے مطابق اسرا‌ر خان اور ان کے چھوٹے بھائی سراج خان بارش کے دوران گھر کے باہر زیرِ زمین کے-الیکٹرک کی بجلی کی تار کے کرنٹ کی زد میں آکر جاں بحق ہوئے۔ بارش کے پانی میں کرنٹ آنے سے دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

لواحقین نے کے-الیکٹرک حکام کو غفلت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔