ترکیہ کا اسرائیل سے تجارتی تعلقات منقطع کرنے اور فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ

ترکیہ

ترک وزیر خارجہ حکان فیدان نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے اسرائیل کے ساتھ تمام اقتصادی اور تجارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ انقرہ اسرائیلی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بھی بند کر دے گا۔ یہ فیصلہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور انسانی المیے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

فیدان نے کہا کہ ترکی نے 52 ممالک کی شرکت کے ساتھ اقوام متحدہ میں ایک اہم بین الاقوامی اقدام پر دستخط کیے ہیں، جس میں ہتھیاروں اور گولہ بارود کی سپلائی کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو "اسرائیل کی جنگی مشین کو رسد دیتے ہیں”۔

https://urdu.arynews.tv/israel-manipulating-public-opinion-over-trade-ban-claims-turkey/

اس سے قبل خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل ایران کشیدگی پر ترکیہ نے فوجی تیاریاں تیز کر دی ہیں اور سرحدوں پر سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

ترک وزارت دفاع کے ایک ذرائع نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ جنگی تیاری کےلیےمربوط فضائی دفاعی نظام پرکام جاری ہے ترکیہ ملکی ساختہ ریڈار اور ہتھیاروں سے دفاعی نظام مضبوط بنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ کی جنگی تیاریوں کا مقصدہائی الرٹ کی حالت برقرار رکھنا ہے ترک جنگی طیارے سرحدی فضاؤں کی مسلسل نگرانی کر رہےہیں، اسرائیلی فضائی خلاف ورزیوں کے امکان پر کڑی نظر ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ ترکی کی طرف بڑے پیمانے پر امیگریشن لہر” کے کوئی آثار نہیں ہیں۔ ترکی پہلے ہی لاکھوں پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق دوسرے پڑوسی ملک شام سے ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ مزید لوگوں کی پناہ نہیں لے سکتا۔