اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس باضابطہ طور پر جسٹس راجہ انعام امین منہاس کی عدالت کو منتقل کر دیا گیا، کیس کی سماعت یکم ستمبر کو ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا سنگل بینچ ختم ہونے پر زیر سماعت کیسز دوسری عدالتوں کو منتقل کر دیے ہیں، کیسز میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق درخواست بھی شامل ہے۔
عدالتی ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس باضابطہ طور پر جسٹس راجہ انعام امین منہاس کی عدالت کو منتقل کر دیا گیا ہے اور رجسٹرار آفس نے اس کیس کو یکم ستمبر کی کاز لسٹ میں شامل کر لیا ہے، جس کے تحت اب جسٹس راجہ انعام امین منہاس اس کیس کی سماعت کریں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل یہ کیس جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان سن رہے تھے۔ تاہم، نئے ججز روسٹر کے تحت ان کا سنگل بینچ ختم کر دیا گیا جس کے بعد تمام متعلقہ کیسز دوسری عدالتوں میں بھیج دیے گئے۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے ان کی بہن فوزیہ صدیقی نے 2015 میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے، جو کئی برسوں سے زیر التوا ہے۔
مزید پڑھیں : ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس : وفاقی کابینہ کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری
یاد رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی کابینہ کو توہین عدالت کاشوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ ماضی میں ججز کا روسٹرمخصوص کیسزکے فیصلوں کیلئےاستعمال ہو چکا، فوزیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی ہیں، اپیل سپریم کورٹ میں مقررہے، جج چھٹی کے دن عدالت میں انصاف مہیاکرنے کیلئے بیٹھنا چاہتا ہے لیکن ایک بار پھر ایڈمنسٹریٹو پاور کو جوڈیشل پاور کیلئے استعمال کیاگیا۔
جسٹس اعجاز نے مزید کہا تھا کہ میں انصاف کو شکست کا سامنا نہیں کرنے دوں گا، ہائیکورٹ کی عزت برقرار رکھنے کیلئے اپنی جوڈیشل پاورز کا استعمال کروں گا، وفاقی کابینہ کے ہر ممبر کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتا ہوں۔