افسرشاہی کا طاقتور بابو وفاقی وزیر اور وزیراعظم کی ہدایات پر بھی بھاری

افسرشاہی کا طاقتور بابو وفاقی وزیراور وزیراعظم کی ہدایات پر بھی بھاری پڑگیا، وزیراعظم آفس کی ہدایات اور ایس او ای قانون کی باربارخلاف ورزیاں کیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ری انشورنس کمپنی میں وزیراعظم اور وزارت تجارت کی ہدایات نظرانداز کردی گئی، وزیرتجارت کی ہدایت تھی پی آر سی ایل میں سب سے سینئرافسر کو نمائندگی دی جائے، متعدد یاد دہانیوں کے باوجود پی آر سی ایل میں سب سے سینئر افسر کو نمائندگی کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہوسکا۔

وزیرتجارت جام کمال نے وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کو یاد دہانی کا خط لکھ دیا، شکیل منگنیجو کی مشاورت کے بغیر پی آر سی ایل اجلاسوں میں شرکت ہدایات کی خلاف ورزی قرار دی گئی ہے۔

شکیل منگنیجو خصوصی سیکریٹری برائے کامرس تھے اور پی آر سی ایل بورڈمیں بھی شامل ہوچکے ہیں، تبادلہ ہونے کے باوجود خصوصی سیکریٹری شکیل منگنیجو سابقہ عہدہ برقرار رکھنے پر بضد ہیں۔

تبادلے کے باوجود شکیل منگنیجو پی آر سی ایل بورڈ کا حصہ اور ہدایات کے برعکس 15 اجلاسوں میں شرکت کرچکے ہیں۔

وزیرتجارت نے کہا کہ شکیل منگنیجو کے فیصلے ذاتی حیثیت میں تصور ہوں گے، وزارت تجارت کی پالیسی نہیں، وزیرتجارت نے پی آر سی ایل بورڈ کو ہدایت کی کہ شکیل منگنیجو کے تمام فیصلے وزارت تجارت کو بھیجے جائیں۔

جام کمال نے کہا کہ سابق سیکریٹری شکیل منگنیجو کی شرکت والے تمام اجلاس کالعدم تصور ہونگے، پی آر سی ایل بورڈ کی ایکس آفیشو پوزیشن وزارت تجارت کے سینئر افسر کو دی جائے۔ خیال رہے کہ شکیل منگنیجو اس وقت وزیراعظم ہاؤس میں خصوصی سیکریٹری تعینات ہیں۔