’’بھارت نے وفاقی حکومت کو ایک نئے سیلابی ریلے سے آگاہ کر دیا‘‘

بھارت پاکستان سیلاب

لاہور (01 ستمبر 2025): وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ کچھ دیر قبل بھارت نے وفاقی حکومت کو ایک نئے سیلابی ریلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پنجاب اس وقت سپر فلڈ کی زد میں ہے، اس وقت راوی، ستلج اور چناب میں بیک وقت سیلاب ہے، پنجاب میں گزشتہ 3 ماہ سے مون سون کا سیزن جاری تھا، پھر بھارت کی جانب سے پانی چھوڑا گیا جس سے تباہی ہوئی۔

عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ بھارت نے وفاقی حکومت کو ایک نئے سیلابی ریلے سے آگاہ کیا ہے، آئندہ 48 گھنٹوں میں جھنگ، ساہیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، اوکاڑہ اور بہاولپور ہائی الرٹ پر ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب جھنگ کے دورے پر ہیں جہاں وہ حفاظتی انتظامات کا جائزہ لے رہی ہیں۔

سیلاب کا بڑا ریلا آج ملتان میں داخل ہونے کا امکان، انتظامیہ، فوج اور ریسکیو ادارے الرٹ

صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سیلاب سے 2200 سے 2500 گاؤں متاثر ہو چکے ہیں، ہم نے سیلاب آنے سے پہلے لوگوں کا انخلا یقینی بنا لیا تھا، پانی کا فلو اتنا تیز تھا کہ کسی انسان یا جانور کا بچنا ممکن نہیں تھا، لیکن انسانوں کے ساتھ ساتھ مویشیوں کو بھی بچایا جا رہا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا دریائے چناب میں سیلاب سے 16 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں، 3 لاکھ 44 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو فیز کے بعد پورے پنجاب کی رپورٹ تیار کی جائے گی، جس میں تعین کیا جائے گا کہ کون سے ریور بیلٹ پر آبادیاں بنائی گئی ہیں۔ انھوں نے یہ وضاحت بھی کی کہ مریم نواز کی زیر قیادت پنجاب حکومت میں کسی غیر قانونی سوسائٹی کو این او سی نہیں دیا گیا، نئی آبادیاں آرگنائز طریقے سے این او سی کے تحت بنائی جا رہی ہیں، روڈا کے سی ای او نے بھی کل کہا کہ کوئی بھی نئی این او سی نہیں دی گئی۔

عظمیٰ بخاری نے کہا وزیر اعلیٰ نے مویشیوں کے لیے لوسٹ اینڈ فاؤنڈ ڈیپارٹمنٹ بنانے کی ہدایت کی ہے، تمام اضلاع میں اس کے سینٹرز قائم کر دیے گئے ہیں، کسی کے مویشی سیلابی ریلے میں بہہ گئے تو ان کی تلاش کی جا رہی ہے، ڈرونز کے ذریعے دیکھا جا رہا ہے کہ کوئی فیملی یا مویشی پھنسا ہوا ہے تو ریسکیو کرایا جائے۔