امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت کی جانب سے ٹیرف پر نظرثانی کی پیشکش مسترد کر دی۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ بھارت نے ٹیرف صفر کرنے کی پیشکش کی لیکن اب بہت دیر ہو چکی ہے۔
ٹرمپ نے یاد دلایا کہ امریکا بھارت سے کم لیکن بھارت امریکا سے بہت زیادہ بزنس کرتا ہے، بھارت نے امریکا پر سب سےزیادہ ٹیرف عائد کر رکھا تھا جس سےنقصان ہوا، کئی دہائیوں سے یکطرفہ تعلق امریکا کےلیے نقصان دہ رہا ہے۔
امریکی صدر نے ایک بار پھر کہا کہ بھارت تیل اور دفاعی مصنوعات زیادہ تر روس سے خریدتا ہے امریکا سے نہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے تیل کی خریداری کے حوالے سے بھارتی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے بعد تجارتی مذاکرات کو مسترد کر دیا تھا۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کو بھارت میں ہونے والی کواڈ سمٹ میں شرکت کرنا تھی لیکن اب انہوں نے دورہ منسوخ کردیا ہے۔بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی روابط اور ٹیرفس کے حوالے سے کافی دنوں سے مذاکرات جاری تھے اور نئی دہلی کا کہنا تھا کہ وہ بات چیت کے ذریعے ان تمام مسائل پر قابو پا لے گا۔
امریکی صدر نے بھارت کے خلاف پچیس فیصد اضافی ٹیرفس کا اعلان کیا تھا اور اس طرح اب بھارتی اشیا پر مجموعی طور پر پچاس فیصد محصولات عائد ہیں۔