مولانا فضل الرحمان نے مال لے کر 26ویں ترمیم میں ووٹ دیا، علی امین گنڈاپور کا الزام

فضل الرحمان نے مال لے کر 26ویں ترمیم میں ووٹ دیا، علی امین گنڈاپور

پشاور (2 ستمبر 2025): وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے الزام عائد کیا ہے کہ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے مال لے کر 26ویں ترمیم میں ووٹ دیا۔

صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں نے اپنی جماعت پی ٹی آئی کو کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پر اعتبار نہ کریں لیکن پارٹی نے درخواست کی کہ آپ خاموشی اختیار کر لیں، جماعت کے اصرار پر مولانا فضل الرحمان کو میں نے خوش آمدید کہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور

واضح رہے کہ 25 جنوری 2025 کو سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم پی ٹی آئی کی حمایت سے منظور ہوئی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے میرے کہنے پر ووٹ نہیں دیا، اب اگر کوئی عدالت جانا چاہتا ہے تو کیا کر سکتے ہیں؟

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات شروع کب ہوئے تھے؟ ہمارے پاس آنا چاہتے ہیں تو آ جائیں بات کریں گے۔

’کالا باغ ڈیم ملک کیلیے ضروری ہے‘

صحافیوں سے ملاقات کے دوران علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کالا باغ سمیت سارے کے سارے ڈیم بننے چاہئیں، ہم نے ماضی میں اپنے پوٹینشل پر انویسٹ نہیں کیا کالا باغ ڈیم تین صوبوں کیلیے ہے، اگر سندھ سمجھتا ہے حقوق متاثر ہو رہے ہیں تو بیٹھ کر بات کریں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے میں اے این پی کو تحفظات ہیں وہ بھی بات کریں، یہ کہنا کہ ڈیم ہماری لاش پر بنے گا یہ ملک کے ساتھ زیادتی ہے، کالا باغ ڈیم اس ملک کیلیے ضروری ہے مگر سیاست کی نذر ہوا۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے بتایا کہ صوبے میں سیلاب سے نقصان کا ازالہ کر رہے ہیں، زخمیوں کو دی جانے والی رقم ایک لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ کر دی ہے، صوبائی حکومت ریسکیو اینڈ ریلیف اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے، اسکولوں اور سڑکوں کی جلد بحالی اور تعمیر نو کیلیے فوری اقدامات ہوں گے۔