گوگل کا بھارتی فنکارہ ’نرگس ‘ کوخراجِ تحسین

آج گوگل ڈوڈل پرجو تصویر جھلملارہی ہے وہ انڈین سینما کی عظیم اداکارہ آنجہانی نرگس دت کی ہے۔

گوگل نے بھی بھارتی سینما کے لئے نرگس کی پیش کردہ خدمات کو سراہتے ہوئے ان کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا ہے اوران کی تصویر کو اپنے ہوم پیج پر جگہ دی ہے۔

نرگس اپنے وقت کی ناموراداکارہ تھیں جنہوں نے کئی ایوارڈزاوراعزازات سے نوازا گیا ہے۔ 1957 میں ان کی فلم مدرانڈیا بھارت کی پہلی فلم تھی جو کہ اکیڈمی ایوارڈ کے لئے نامزد ہوئی تھی۔ اسی فلم کے لئے انہیں بہترین اداکارہ کا فلم فیئرایوارڈ بھی ملا۔ انہوں نے اپنے فلمی کیرئر کی ابتدا فلم تمنا سے کی تھی۔

بھارتی فلم انڈسٹری مایہ نازاداکار راج کپور کے ساتھ نرگس کے معاشقے کی افواہیں بھی ان دنوں بھارتی فلم نگری میں گونجا کرتی تھیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ فلم مدرانڈیا کے سیٹ پرجب شوٹنگ کے دوران آگ لگی تو سنیل دت انہیں بچانے کے لئے آگ میں کود گئے وہاں سے ان دونوں کی محبت پروان چڑھی جو کہ بعد میں شادی میں تبدیل ہوگئی۔ نرگس اور سنیل کے بیٹے سنجے دت بالی وڈ کے صفِ اول کے اداکارہیں اورنوے کی دہائی کا ہرنوجوان ان کے سحرمیں مبتلا تھا۔

نرگس نے اپنے فلمی کیریر میں تقریباً پچپن فلموں میں کام کیا جن میں سے دیدار، انداز، آوارہ، میلہ، انہونی، آگ، آہ، برسات، شری420، بابل اورچوری چوری قابل ذکر ہیں۔

بھارت کی یہ مایہ نازفنکارہ 1981 میں 51 سال کی عمرمیں کینسر سے لڑتے ہوئے زندگی کی بازی ہارگئیں۔