لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطا ف حسین نے کہا ہے کہ 19جون 1992ء پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اس دن ایم کیوایم جیسی امن پسند ، محب وطن اور سیاسی جماعت کے خلاف بھیانک ریاستی آپریشن شروع کیا گیا۔
انیس جون 1992ء کے شہداء کی 23ویں برسی کے موقع پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سندھ کی 72بڑی مچھلیوں، ڈاکوؤں اوراغواء برائے تاوان کی وارداتوں کے خلاف ہونے والے آپریشن کا رخ ایم کیوایم کی جانب موڑ دیا گیا، ایم کیوایم کے خلاف شروع کئے گئے ریاستی آپریشن کے دوران 18ہزار سے زائد کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔
الطا ف حسین نے کہا کہ ہزاروں کو گرفتارکرکے نجی عقوبت خانوں میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا، سینکڑوں کارکنان کو جلا وطنی کی کربناک زندگی گزارنے پر مجبور کردیا گیا، تمام تر ریاستی مظالم کے باوجود ایم کیوایم کے پرعزم ، جیالے ، باہمت اور ثابت قدم کارکنان کے حوصلے ہرگز نہیں توڑے جاسکے اور حقوق کی جدوجہد میں کارکن نے لازوال داستانیں رقم کیں، جو تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ 19جون 1992ء کے بعد سے ایم کیوایم کے خلاف شروع ہونے والا ریاستی آپریشن کسی نہ کسی شکل میں آج تک جاری ہے، الطاف حسین نے 19جون 1992ء کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ تمام تر مظالم کے باوجود شہداء کی قربانیوں کی بدولت آج ایم کیوایم قائم و دائم ہے اور کامیابیوں کی منازل طے کررہی ہے، لہٰذا ذمہ داران و کارکنان حق پرست شہداء ، لاپتہ ساتھیوں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں۔
انکا کہنا تھا کہ شہداء کے لواحقین اور لاپتہ ساتھیوں کے لواحقین اور اہل خانہ کی خبر گیری کریں اور ثابت قدمی کے ساتھ حق پرستانہ پیغام کو ملک بھر میں فروغ دینے کیلئے کام جاری رکھیں ۔