10 ماہ کے معصوم نے غزہ میں جنگ رکوا دی

غزہ میں 11 ماہ سے جاری جنگ کو 10 ماہ کے معصوم بچے نے رکوا دیا پولیو کیس سامنے آنے کے بعد اسرائیل اور حماس میں آج سے تین دن کے لیے عارضی جنگ بندی ہو گئی ہے۔

غزہ جہاں گزشتہ سال 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت میں اب تک 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی شامل ہے۔ جنگ بندی کے لیے اس دوران کئی کوششیں ہوئیں لیکن سب بے سود ثابت ہوئیں۔

تاہم گزشتہ دنوں غزہ میں 10 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، جو اس علاقے میں گزشتہ 25 برسوں میں پہلی بار پولیو کا کوئی کیس ہے۔ بچے کے غزہ کے اسپتال میں کئے گئے 7 ٹسٹ میں 6 پولیو معاملے کی تصدیق ہوئی۔

پولیو کی روک تھام کے لیے عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں انسداد پولیو مہم چلانے کا اعلان کیا اور اب اسرائیل نے تین دن کی ویکسینیشن مہم کے لیے عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ اس دوران پورے غزہ میں 10 سال تک کے بچوں کو پولیو ڈراپ پلائے جائیں گے۔

غیر ملکی میڈیا اے پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں بچوں کو پولیو سے حفاظت کے لیے ٹیکہ کاری کی اجازت دینے کے لیے تین دن کی جنگ بندی پر اپنی منظوری دے دی ہے۔ ادارہ کے سینئر افسر رِک پیپرکورن نے بتایا کہ اس مہم کا ہدف غزہ پٹی میں تقریباً 640000 بچوں کی ویکسینیشن کرنا ہے اور یہ مہم اتوار سے شروع ہو گی۔

رپورٹ کے مطابق اسے تین الگ الگ مرحلوں میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پہلی مہم غزہ پٹی کے وسطی حصے میں، دوسری جنوبی اور تیسری شمالی حصے میں ہوگی۔ ہر مرحلے کے دوران مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے سے شام 5 بجے تک مسلسل جنگ رکی رہے گی۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "اسرائیل صرف انسانی بنیادوں پر راہداری کی اجازت دے گا” اور "ایسے علاقے قائم کیے جائیں گے جو چند گھنٹوں کے لیے ویکسین کے انتظام کے لیے محفوظ ہوں گے۔”