جنوبی افریقی ملک چلی میں برڈ فلو کے انسان میں پھیلنے کا پہلا کیس سامنے آگیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق چلی میں پہلی بار انسان میں برڈ فلو کی تشخیص ہوئی ہے جس سے انتظامیہ کی پریشانی بڑھ گئی ہے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
برڈفلو سے 53 سالہ شخص متاثر ہوا ہے تاہم اس کی صحت بہتر بتائی جارہی ہے۔ مریض میں انفلوئنزا کی شدید علامات ظاہر ہوئی تھیں۔
انسانوں میں برڈ فلو پھیلنے سے روکنے کے لیے انتظامیہ متحرک ہوگئی ہے اور شہریوں سے احتیاط کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
حکام برڈفلو کے ماخذ اور متاثر شخص سے رابطے میں آنے والے شخص کی تحقیقات کر رہے ہیں جب کہ صنعتی فارم سے پولٹری کی برآمدات بھی روک دی گئی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے رواں سال فروری میں کہا تھا کہ برڈ فلو کے انسانوں میں بڑھتے کیسز تشویش ناک ہیں، ڈبلیو ایچ او نے یہ بیان کمبوڈیا میں وائرس سے متاثرہ 11 سالہ لڑکی کی موت کے بعد جاری کیا ہے۔
سنہ 2021 کے اواخر میں جب یہ وائرس دنیا بھر میں پھیلا تھا اور دسیوں لاکھ مرغیوں کو تلف کیا گیا، اس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں جنگلی پرندے ہلاک ہوئے۔ یہ وائرس بعد ازاں دیگر دودھ پلانے والوں جانوروں تک بھی پھیلتا گیا۔