ٹوکیو : جاپان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کی 80 فیصد کمپنیوں میں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے ایک سروے کیا گیا ہے۔
اس سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اپریل سے شروع ہونے والے نئے مالی سال میں جاپان کے چھوٹے اور درمیانے حجم کے 80 فیصد کاروباری ادارے تنخواہوں میں اضافے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
سروے کرنے والی پرائیویٹ کریڈٹ ریسرچ فرم ٹوکیو شوکو ریسرچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آن لائن کاروباری سروے میں3 ہزار 653جواب موصول ہوئے ہیں۔
تنخواہوں میں اضافے کی منصوبہ بندی کرنے والے 80 فیصد کاروباری اداروں میں سے 76 فیصد نے سنیارٹی کی بنیاد پر اضافہ کرنے کا کہا، اس کے علاوہ49فیصد نے بنیادی اجرتوں میں اضافے کی منصوبہ بندی کرنے اور 36 فیصد نے بونس میں اضافہ کرنے کا جواب دیا۔
تنخواہوں میں اضافے کی شرح کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں 29 فیصد نے5 فیصد یا زائد اضافے کی منصوبہ بندی کرنے کا بتایا، یاد رہے کہ گزشتہ سروے میں محض 8 فیصد کمپنیاں اجرتوں میں مذکورہ شرح سے اضافہ کرنے پر غور کر رہی تھیں۔
اجرتوں میں اضافے کی منصوبہ بندی نہ کرنے والی کمپنیوں سے ایسا کرنے کی وجوہات دریافت کی گئیں تو کئی کمپنیوں نے خام مال کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ اشیاء اور خدمات کی بڑھتی ہوئی لاگت کو صارفین تک منتقل کرنے میں ناکامی کو اس کی وجہ قرار دیا ہے۔
رواں سال اجرتوں کے سالانہ مذاکرات میں جاپان میں مزدورں کی سب سے بڑی انجمن رینگو نے اجرتوں میں 5 فیصد کے قریب اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔
ماہرین کی توجہ اب اس بات پر مرکوز ہے کہ جاپان کی 70 فیصد افرادی قوت کھپانے والی چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں میں یہ رجحان مزید بڑھے گا یا نہیں۔