فیفا ورلڈ کپ 2022 میں قطری شہری نے بنایا منفرد عالمی ریکارڈ

گزشتہ سال قطر میں ہونیوالے فیفا ورلڈ کپ نے جہاں رواں صدی کا سب سے بہترین ورلڈ کپ ہونے کا اعزاز پایا وہیں قطری شہری نے بھی ایک منفرد عالمی ریکارڈ بنا ڈالا۔

دنیا کا سب سے مقبول کھیل فٹبال کا عالمی کپ گزشتہ سال نومبر دسمبر میں قطر میں کھیلا گیا۔ اپنے بہترین انتظامات اور مہمان نوازی کی بدولت جہاں اس ٹورنامنٹ نے دنیا بھر سے داد سمیٹی وہیں فٹبال کی عالمی باڈی فیفا نے بھی اس کو رواں صدی کا بہترین ٹورنامنٹ قرار دیا۔

یہ رنگا رنگ ایونٹ اتنا شاندار تھا کہ اسے ختم ہوئے تین ماہ گزر چکے ہیں لیکن اس سے جڑی باتیں اب تک دنیا کے سامنے آکر اسے مزید حیرت زدہ کر رہی ہیں اور ان میں سے قطر کے شہری کا منفرد عالمی ریکارڈ بناتے ہوئے اپنا نام گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کرانا ہے۔

حماد عبدالعزیز نامی یہ قطری نوجوان فٹبال کا انتہائی دلدادہ ہے اور یہ شوق ہے اسے ایک عالمی اعزاز دلوا گیا ہے۔ حماد نے ایک ہی فیفا ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ میچوں میں شرکت کرکے گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کرالیا ہے۔

اس ورلڈ کپ میں قطر سے تعلق رکھنے والے فٹبال کے شوقین حماد عبدالعزیز نے ایک ہی فیفا ورلڈکپ میں سب سے زیادہ میچوں میں شرکت کرکے گنیز ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق قطر ورلڈ کپ 2022 کے دوران حماد نے 64 میں سے 44 میچز میدان میں براہ راست دیکھے۔ نوجوان نے روزانہ 3 میچز میں شرکت کی۔ اس طرح اس نے ایک ہی فٹبال ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ میچوں میں شرکت کرکے منفرد عالمی ریکارڈ بنایا۔

جنریشن امیزنگ فاؤنڈیشن کے کوچ کے طور پر کام کرنے والے حماد نے کہا کہ وہ بچپن میں ورلڈ کپ کھیلنے کا خواب دیکھتے تھے لیکن میدان میں کھیلنے کی خواہش پوری نہ ہوئی تو قطر میں ہونے والےفیفا ورلڈ کپ کا حصہ بننے کا یہ آئیڈیا ذہن میں آیا کہ زیادہ سے زیادہ میچز اسٹیڈیم میں دیکھ کر ورلڈ ریکارڈ بناؤں۔

ورلڈ کپ شروع ہونے سے قبل حماد نے گنیز ورلڈ ریکارڈز حکام سے سے رابطہ کیا اور مطلوبہ ریکارڈ حاصل کرنے کے لیے قواعد وضوابط معلوم کیے۔

گنیز ورلڈ ریکارڈ کی شرط کے مطابق حماد کو ریکارڈ بنانے کے لیے دو گواہوں کی ضرورت تھی کہ جو اس بات کا ثبوت دے سکیں کہ حماد نے میدان میں مکمل میچ دیکھے۔ اس کے علاوہ گراؤنڈ میں آتے اور جاتے وقت اسے مخصوص دستاویزات پر دستخط بھی کرنے تھے۔

 

قطر نے ورلڈ کپ کے آغاز میں روازنہ چار میچز کی میزبانی کی اور ہر میچ کے درمیان زیادہ سے زیادہ 3 گھنٹے کا فرق ہوتا تھا۔ 8 مقامات پر کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ کے اسٹیڈیمز کے درمیان سب سے طویل فاصلہ 75 کلومیٹر تھا۔

عالمی ریکارڈ ہولڈر حماد نے بتایا کہ ان کے بھائی نے میچز کے درمیان ایک اسٹیڈیم سے دوسرے اسٹیڈیم پہنچنے کے لیے ڈرائیور کی ذمے داری انجام دی اور اس کی وجہ سے ہی میں اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔