بھارت جہاں عجیب وغریب رسم ورواج پر عمل کیا جاتا ہے وہاں 30 سال قبل مرنے والے نومولود لڑکا اور لڑکی کی آپس میں شادی کرادی گئی۔
بھارت جہاں سے آئے دن کچھ نا کچھ عجیب وغریب خبریں میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں اب اسی دیس سے مردہ افراد کی آپس میں شادی کرانے کی دلچسپ خبر سامنے آئی ہے۔ جہاں 30 سال قبل پیدائش کے وقت مرنے والے نومولود لڑکا اور لڑکی کی علامتی شادی کرائی گئی ہے اور حیران کن بات یہ ہے کہ اس میں زندہ افراد کی شادی کی طرح تمام رسومات ادا کی گئی ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شوبھا اور چندپا جو 30 سال قبل اپنی پیدائش کے کچھ وقت بعد ہی انتقال کرگئے تھے۔ ان کے رشتے داروں نے دونوں کی شادی کرادی ہے اور اس سلسلے میں دو روز قبل ایک شادی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
Everyone in the family come and bless the newlyweds. pic.twitter.com/ZoIYe2DAHI
— AnnyArun (@anny_arun) July 28, 2022
ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو صوفوں کو سفید چادر سے کور کرکے ایک پر دولہا اور دوسرے پر دلہن کے کپڑے رکھے جاتے ہیں۔ مرد وخواتین وہاں اپنے مذہبی عقائد کے مطابق رسومات ادا کرتے ہیں۔ اس موقع پر ایک بزرگ (منگل سوتر) دلہن کی نشست پر رکھتے ہیں۔
ایک دوسری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علامتی منڈپ میں جس طرح سے ہندو مذہب میں دولہا اور دلہن کے پھیروں کے وقت اطراف میں کھڑے لوگ پھول نچھاور کرتے ہیں ایسے ہی یہاں بھی کچھ لوگ علامتی طور پر پھول نچھاور کرتے ہیں۔
While bride getting ready groom is already waiting. Isn't that always a thing? 😁 pic.twitter.com/7QvFCiI3Re
— AnnyArun (@anny_arun) July 28, 2022
صرف اسی بر بس نہیں بلکہ ایک اور ویڈیو میں گھر میں داخل ہوتے وقت علامتی دولہا اور دلہن کی آرتی بھی اتاری جاتی ہے۔ اس تقریب کے آخر میں شرکا کی تواضع مختلف اقسام کے کھانوں سے کی جاتی ہے۔
Bride and groom do the 'Saptapadhi' 7 rounds before sit for the marriage. pic.twitter.com/IMnSEb4rio
— AnnyArun (@anny_arun) July 28, 2022
اس حوالے سے بھارتی یوٹیوبر ارون نے سوشل میڈیا پر اس عجیب و غریب شادی کی تفصیلی معلومات شیئر کی ہیں۔
ارون نے بتایا ہے کہ اُنہوں نے 28 جولائی کو ایک شادی میں شرکت کی تھی۔ دولہا (چندپا) اور دلہن (شوبھا) دونوں کا اپنی پیدائش کے وقت تقریباً 30 سال قبل انتقال ہو گیا تھا۔ تاہم ان کے اہل خانہ نے دونوں کی آپس میں شادی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
Newlyweds entering the grooms house as couple for the first time. pic.twitter.com/23lnj4cpfh
— AnnyArun (@anny_arun) July 28, 2022
یوٹیوبر نے کہا کہ یہ ایک ’سنجیدہ روایت‘ ہے، جہاں مرنے والے دولہا اور دلہن کے خاندان شریک ہوتے ہیں۔ تمام رسم و رواج کسی بھی شادی کی طرح ہوتے ہیں، دو خاندان منگنی کے لیے ایک دوسرے کے گھر بھی جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں پیدائش کے وقت یا نومولود بچے کے مرنے کے 30 سال بعد اس کی شادی کی عجیب و غریب رسم ادا کرنے کا رواج ہے۔ اسے ’پریتھا کلیانم‘ یعنی مردہ کی شادی کا نام دیا جاتا ہے۔ ‘ پریتھا کلیانم ‘ کی اب بھی کرناٹک اور کیرالہ کے کچھ حصوں میں پیروی کی جاتی ہے۔