30 برس قبل مرنے والے بچوں کی انوکھی شادی، رسومات کی دلچسپ ویڈیوز دیکھیں

بھارت جہاں عجیب وغریب رسم ورواج پر عمل کیا جاتا ہے وہاں 30 سال قبل مرنے والے نومولود لڑکا اور لڑکی کی آپس میں شادی کرادی گئی۔

بھارت جہاں سے آئے دن کچھ نا کچھ عجیب وغریب خبریں میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں اب اسی دیس سے مردہ افراد کی آپس میں شادی کرانے کی دلچسپ خبر سامنے آئی ہے۔ جہاں 30 سال قبل پیدائش کے وقت مرنے والے نومولود لڑکا اور لڑکی کی علامتی شادی کرائی گئی ہے اور حیران کن بات یہ ہے کہ اس میں زندہ افراد کی شادی کی طرح تمام رسومات ادا کی گئی ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شوبھا اور چندپا جو 30 سال قبل اپنی پیدائش کے کچھ وقت بعد ہی انتقال کرگئے تھے۔ ان کے رشتے داروں نے دونوں کی شادی کرادی ہے اور اس سلسلے میں دو روز قبل ایک شادی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

 

ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو صوفوں کو سفید چادر سے کور کرکے ایک پر دولہا اور دوسرے پر دلہن کے کپڑے رکھے جاتے ہیں۔ مرد وخواتین وہاں اپنے مذہبی عقائد کے مطابق رسومات ادا کرتے ہیں۔ اس موقع پر ایک بزرگ (منگل سوتر) دلہن کی نشست پر رکھتے ہیں۔

ایک دوسری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ علامتی منڈپ میں جس طرح سے ہندو مذہب میں دولہا اور دلہن کے پھیروں کے وقت اطراف میں کھڑے لوگ پھول نچھاور کرتے ہیں ایسے ہی یہاں بھی کچھ لوگ علامتی طور پر پھول نچھاور کرتے ہیں۔

صرف اسی بر بس نہیں بلکہ ایک اور ویڈیو میں گھر میں داخل ہوتے وقت علامتی دولہا اور دلہن کی آرتی بھی اتاری جاتی ہے۔ اس تقریب کے آخر میں شرکا کی تواضع مختلف اقسام کے کھانوں سے کی جاتی ہے۔

اس حوالے سے بھارتی یوٹیوبر ارون نے سوشل میڈیا پر اس عجیب و غریب شادی کی تفصیلی معلومات شیئر کی ہیں۔

ارون نے بتایا ہے کہ اُنہوں نے 28 جولائی کو ایک شادی میں شرکت کی تھی۔ دولہا (چندپا) اور دلہن (شوبھا) دونوں کا اپنی پیدائش کے وقت تقریباً 30 سال قبل انتقال ہو گیا تھا۔ تاہم ان کے اہل خانہ نے دونوں کی آپس میں شادی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یوٹیوبر نے کہا کہ یہ ایک ’سنجیدہ روایت‘ ہے، جہاں مرنے والے دولہا اور دلہن کے خاندان شریک ہوتے ہیں۔ تمام رسم و رواج کسی بھی شادی کی طرح ہوتے ہیں، دو خاندان منگنی کے لیے ایک دوسرے کے گھر بھی جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں پیدائش کے وقت یا نومولود بچے کے مرنے کے 30 سال بعد اس کی شادی کی عجیب و غریب رسم ادا کرنے کا رواج ہے۔ اسے ’پریتھا کلیانم‘ یعنی مردہ کی شادی کا نام دیا جاتا ہے۔ ‘ پریتھا کلیانم ‘ کی اب بھی کرناٹک اور کیرالہ کے کچھ حصوں میں پیروی کی جاتی ہے۔